What's new
  • اردو اسٹوری کلب پرائم ممبرشپ

    اردو اسٹوری کلب پرائم ممبرشپ

    ماہانہ ممبرشپ صرف 1000 روپے میں!

    یہ شاندار آفر 31 دسمبر 2025 تک فعال ہے۔

    ابھی شامل ہوں اور لامحدود کہانیوں، کتابوں اور خصوصی مواد تک رسائی حاصل کریں!

    واٹس ایپ پر رابطہ کریں
    +1 979 997 1312

انسیسٹ کہانی وہ سات دن

Story LoverStory Lover is verified member.

Super Moderator
Staff member
Moderator
Points 93
Solutions 0
Joined
Apr 15, 2025
Messages
143
Reaction score
739
Story LoverStory Lover is verified member.
اپنے بیٹے سونو کے ساتھ میں 5 دن سے گلگت کے ہوٹل میں پھنسی ہوئی ہوں۔ میرے شوہر نے دبئی سے مشورہ دیا تھا کہ سونو کی میٹرک میں پوزیشن کی خوشی میں اسے پاکستان کی سیر کرا دی جائے۔ ہم مختلف علاقوں کی سیر کرتے ہوئے گلگت آ گئے۔ تین دن تک تفریح کرنے کے بعد جانے کا ارادہ ہی تھا کہ کرفیو لگ گیا۔ نہ تو کوئی سواری مل رہی ہے اور نہ ہی ہوٹل سے باہر جانے کا کوئی راستہ ہے۔ چونکہ کچھ لوگوں کا قتل ہوگیا تھا اس وجہ سے کرفیو میں بہت سختی تھی۔ صرف کمرے ہی میں رہنا پڑ رہا ہے کیونکہ اس ہوٹل میں صرف ایک چھوٹا سا ڈائننگ ہال ہے اور وہ بھی اسٹاف کی غیر حاضری کی وجہ سے بند تھا۔ ہوٹل میں ہمارے علاوہ بھی کچھ لوگ ہیں لیکن ان سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔ میں جہاں جہاں گئی اپنے بیٹے کے ساتھ ہی تفریح کی۔ میرے شوہر سے فون پر رابطہ تھا، وہ پریشان نہیں تھے کہ خوب گھومو۔ میں اور سونو پریشان تھے کہ آخر کب تک اس طرح ایک کمرے میں پڑے رہیں گے۔ سونو تو بہت ہی پریشان تھا اور بار بار ہوٹل والوں سے معلوم کر رہا تھا کہ کب کرفیو ختم ہوگا۔

میرے کپڑے بھی گندے ہو چکے تھے، لانڈری بند ہونے کی وجہ سے کپڑے تبدیل کرنا بھی ناممکن تھا۔ پریشانی ہوٹل میں بند ہو جانے کی بڑھ رہی تھی۔ ناشتہ کمرے میں ہی کرنا پڑا اور لنچ، ڈنر سب ہی کمرے میں کرنا ہوتا تھا۔ صبح کے 10 بجے تھے اور میں شاور کا ارادہ کر رہی تھی لیکن کپڑوں کی پریشانی تھی۔ میں نے سونو سے کہا کہ کوئی دھلے ہوئے کپڑے ہوں تو دے دو۔ سونو کے پاس اس کی جینز کی پینٹ اور سفید شرٹ دھلی ہوئی تھی، وہ لے کر میں باتھ روم میں چلی گئی۔ شاور لے کر میں نے پینٹ پہنی تو وہ کولہوں سے بہت ہی تنگ تھی لیکن لمبائی اور کمر بالکل فٹ تھی۔

شرٹ کھلی تھی اور وہ بھی بہت ہی تنگ تھی۔ میں باہر نکل آئی اور سونو کی نظر پڑی تو اس نے کہا کہ ممی آپ پر یہ کپڑے تو بہت ہی اچھے لگ رہے ہیں۔ میں مسکرا دی اور سونو کے ساتھ ہی بیڈ پر بیٹھ گئی۔ تولیہ گندا ہونے کی وجہ سے میں نے اپنی باڈی کو خشک نہیں کیا تھا اور اب تک بالوں سے پانی ٹپک رہا تھا۔

سونو بیڈ پر لیٹا ہوا تھا اور میں تکیہ بیڈ کے لوہے کے سرہانے لگا کر نیم دراز تھی۔ سونو نے کہا کہ آخر کیسے وقت گزرے گا ممی، یہاں تو بوریت اپنی انتہا کو پہنچ چکی ہے۔ میں نے دیکھا کہ سونو بہت ہی پریشان ہے۔ میں بیڈ پر لیٹ گئی اور سونو کی طرف کروٹ کر کے اس کو دیکھنے لگی۔

میں نے سونو کے گالوں پر ہاتھ رکھا اور کہا کہ پریشان نہ ہو، کرفیو ہمیشہ نہیں رہتا اور ایک دو دن میں وقفہ ضرور ہوگا، اس وقت ہم لوگ نکل جائیں گے۔ سونو میری طرف دیکھ رہا تھا، میں نے دیکھا کہ وہ میرے سینے کی طرف دیکھ رہا ہے۔ میں نے دیکھا کہ شرٹ کے دو بٹن نہیں ہیں اور میرے ممے باہر جھانک رہے ہیں۔ میں سنبھل گئی اور میں نے فوراً شرٹ کو لپیٹ لیا کہ ممے نظر نہ آئیں ۔

اس دوران مجھے نظر آیا کہ میری گیلی باڈی کی وجہ سے میرے سینے اور پیٹ نمایاں نظر آ رہے ہیں۔ میں کچھ بھی نہیں کر سکتی تھی۔ میں نے نوٹ کیا کہ سونو نظر بچا کر بار بار میرے سینے کی طرف دیکھ رہا ہے۔ سونو کا چہرہ میری طرف ہی تھا۔ سونو نے پھر کہا کہ ممی کراچی بہت یاد آ رہا ہے۔

ہم لوگ کشمیری ہیں لیکن رہتے کراچی میں ہیں۔ سونو بہت ہی پریشان نظر آ رہا تھا اور میں اندر سے خود بھی بہت ہی پریشان تھی۔ سونو پھر میرے سینے کی طرف دیکھ رہا تھا اور شرٹ پھر کھل چکی تھی۔ میں نے ایک بار پھر شرٹ کو سینے کے اوپر کر لیا لیکن سینے کو چھپانے میں ناکام ہو رہی تھی۔



سونو کی نظریں میری چھاتی پر ہی تھیں اور جب میں اسے دیکھتی تو اس کی نگاہیں وہیں ٹکی ہوتیں۔ قمیض پھر کھل چکی تھی اور پورا جسم گیلا ہونے کی وجہ سے نظر آرہا تھا۔ میں نے سونو کو اس طرح دیکھا تو اس کی توجہ ہٹانے کے لیے میں اس کے اور قریب آئی تاکہ اس کی نظر وہاں سے ہٹ جائے۔ میں اس کے چہرے کے بالکل قریب ہوکر اس کو گلے لگالیا۔ سونو کو گلے لگانا کوئی نئی بات نہیں تھی۔ اپنے گھر میں شوہر سعد کے دبئی رہنے کے دوران میں اور سونو ایک ہی بستر پر سوتے تھے اور اکثر اس کو بستر پر گلے لگاتی تھی۔

سونو پریشان تھا اور میری چھاتی کو دیکھ رہا تھا اس وجہ سے میں نے اسے گلے لگالیا اور کہا کہ بیٹے پریشان نہ ہو میں تو ہوں تمہارے ساتھ۔ میں نے گلے لگایا تو وہ خود بھی مجھ سے چمٹ گیا اور میرے سینے سے چپک گیا۔ اس کے ہونٹ میری گردن پر تھے میں نے ایک ہاتھ اس کی گردن کے نیچے اور دوسرا ہاتھ اس کی گردن کے اوپر کراس کرکے اسے لپیٹ لیا۔

سونو کے ہونٹ میری گیلی گردن پر تھے اور محسوس ہو رہا تھا کہ اس کے ہونٹ گردن پر کسنگ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ میں نے اس کو لپٹایا ہوا تھا اور اس کا ایک ہاتھ میری کمر پر تھا جہاں وہ اپنی انگلیوں سے میری کمر میں گھس رہا تھا۔ سونو نے اپنے زیریں حصے کو بھی میرے زیریں حصوں کے قریب کر لیا۔

کچھ دیر تک تو کچھ محسوس نہیں ہوا لیکن پھر لگا کہ اس کا لن والا حصہ کچھ ابھرا ہوا ہے۔ میں اس کی شکل تو دیکھ نہیں سکتی تھی لیکن اس کا لن والا حصہ میری ٹانگوں کے درمیان اور قریب تر ہو رہا تھا۔ اس لمحے پہلی بار میرے اندر کچھ نئے جذبات پیدا ہوئے۔ سونو کے ہونٹ اب میری گردن پر اپنی زبان کے ساتھ ساتھ اس کا لن والا حصہ بھی جوش میں تھا اور میری باڈی میں ایک نیا احساس پیدا کر رہا تھا۔ میں نے اپنی ایک ران کو سونو کے اوپر رکھ دیا اور یہ موقع پاکر سونو اپنے لن والے مقام سے اور اندر آنے کی کوشش کرنے لگا گو کہ سونو کا لن والا حصہ جینز پینٹ میں چھپا ہوا تھا لیکن اس کی ہلچل محسوس ہو رہی تھی۔

سونو کی زبان اب اور فری ہو گئی تھی اور اب اس کے ہونٹ میری گردن پر کلیئر کسنگ کر رہے تھے۔ اس کی گیلی زبان کی تپش اور اس کی گرم سانسیں گردن کے اردگرد محسوس ہو رہی تھیں۔ میں نے سونو کے چہرے کو گردن سے ہٹایا تو میرے معصوم بیٹے نے آنکھیں بند کی ہوئی تھیں۔

میں نے اس کے ہونٹوں پر اپنے ہونٹ رکھے اور ان کو کسنگ کرنے لگی۔ جونہی میں نے کسنگ کیا سونو کی باڈی میں کچھ جھٹکے سے پیدا ہوئے اور اس کا نچلا حصہ کچھ اور بھی میری ایک اٹھی ہوئی ٹانگوں کے نیچے سے اندر آ رہا تھا اور اب کلیئر محسوس ہو رہا تھا کہ اس کا لن خوب زور سے پینٹ سے باہر نکلنے کی کوشش کر رہا تھا۔ میں نے سونو کی آنکھوں پر ہونٹ رکھے اور وہاں کسنگ کرنے لگی۔ اس کی آنکھیں اب تک بند تھیں اور پھر میں نے اپنے ہونٹوں کو اس کے گالوں پر کسنگ کرتے ہوئے دوبارہ اس کے ہونٹوں پر لے گئی۔

میرے اندر اب خوشی اور مزے کے جذبات امڈ رہے تھے۔ میں نے سونو کو ہونٹوں پر کسنگ کرنا شروع کر دیا اور جونہی میں نے اپنی زبان سونو کے ہونٹوں کے اندر ڈالی اس کی آنکھیں کھل گئیں۔ اس کی آنکھوں میں میں نے اس سے پہلے ایسی چمک کبھی نہیں دیکھی تھی۔ وہ تیزی سے مجھ سے لپٹ گیا اور اب زندگی میں پہلی بار مجھے ہونٹوں پر کسنگ کرنے لگا۔ اس کے بوسے میں جذبات اور گرمی تھی میں بھی اس سے لپٹ گئی اور خود بھی ایک نئی خواہش کے ساتھ اسے کسنگ کرنے لگی۔ سونو کی کسنگ بہت ہی گہری تھی اور میری روح میں تحلیل ہو رہی تھی۔

میں نے خود ہی سونو کے چہرے کو اپنے مموں کے قریب کر لیا اور سونو نے ایک لمحے کا انتظار کے بغیر اس نے اپنے ہونٹ میرے مموں کے نپل پر رکھ دیے اور ان کو ایسے ہی چوسنے لگا جیسے جب وہ بچہ تھا تو چوسا کرتا تھا۔

اس کے چھاتی پر کسنگ کرنے سے میری باڈی پگھلنے لگی اور اچھا بھی لگ رہا تھا۔ سوچ رہی تھی کہ وہی بیٹا جب چھوٹا تھا اور دودھ کے لیے چھاتی چوستا تھا اور اب جب بڑا ہو گیا ہے اور اسی زبان سے چھاتی چوس رہا ہے تو فیلنگز بالکل مختلف ہو گئی ہیں۔ سونو چھاتی چوسنے میں ڈوبا ہوا تھا اور مدہوش تھا میں نے ایک ہاتھ سے قمیض کو اوپر کر دیا سونو نے مزید قمیض کو اوپر کر دیا اور اب پینٹ میں چھپے مگر تنے ہوئے لن سے میری پینٹ میں چھپی ہوئی چوت کو ٹچ کر رہا تھا اور میں لن کو چوت کے اوپر بھٹکتے ہوئے فیل کر رہی تھی۔

قمیض اوپر ہونے کی وجہ سے سونو دونوں چھاتیوں کو چوس رہا تھا اور ایک ہاتھ سے چھاتیوں کو مسل بھی رہا تھا۔ مجھے اپنی بے بسی اور سونو کے لن کی مسلسل پیش قدمی نے ہار ماننے پر مجبور کردیا ۔ میں نے سونو سے کافی دیر بعد پہلی بار بات کی اور کہا بیٹے میرا خیال ہے ہم ان ڈریس ہو جائیں۔ سونو بجلی کی طرح اٹھا اور میری طرف دیکھے بغیر میری قمیض کو الگ کیا اور پھر میری پینٹ کی زپ کھولنے لگا۔ میں خاموشی سے سب کچھ دیکھ رہی تھی۔ زپ کھول کر پینٹ کو اتارنے لگا اور چونکہ میری بڑی کولہوں میں پینٹ پھنسی ہوئی تھی میں بستر سے کولہوں کے بل کچھ اونچی ہو گئی۔ سونو کے لیے اب پینٹ اٹھانا آسان تھا اور میری پینٹ اب اتر چکی تھی۔ میں بالکل ننگی ہو چکی تھی۔

سونو چند ہی سیکنڈ میں ننگا ہو گیا اور میرے پہلو میں کروٹ کرکے لیٹ گیا۔ میں سیدھی لیٹی رہی اور ایک ہاتھ سے اسے اپنی طرف قریب کر لیا۔ سونو نے پھر اپنے ہونٹ میری چھاتیوں پر رکھ دیے اور اب آزادانہ طور پر ننگی باڈی کو چوس بھی رہا تھا اور اپنے ہاتھوں سے سہلا بھی رہا تھا۔ سونو کا لن میری رانوں کے قریب ہی ہل رہا تھا۔ اس کا لن کافی گرم تھا اور اچھا بھی فیل ہو رہا تھا۔ میں نے سونو کو اپنے اوپر لٹا لیا اور فرمانبردار بیٹا میری ٹانگوں کے درمیان آکر میرے اوپر چھا گیا۔

میں نے اس کے ہونٹوں کو چوسنا شروع کر دیا اور اس کی آنکھوں میں بھری ہوئی خوشی اور روشنی دیکھ کر مجھے بہت ہی اچھا لگا اور بیٹے پر پیار آیا۔ سونو کا لن چوت کے قریب ہی تھا اور اس کا گرم پن مجھے پوری باڈی میں کرنٹ کی طرح محسوس ہو رہا تھا۔ میں نے ایک ہاتھ بڑھایا اور سونو کے لن کو پکڑا۔ لن کو ہاتھ لگانا تھا کہ سونو ایک دم تڑپ اٹھا۔ اس کے سب سے گرم لن کو میں نے چوت کی انٹری پر رکھ دیا۔ سونو تجربہ نہیں لگ رہا تھا اور مجھے یقین تھا کہ سونو کا یہ پہلا تجربہ ہے۔ سونو کے لن کو چوت پر رکھا اور سونو کا لن ذہین تھا فوراً ہی اندر آنے لگا۔

سونو کا لن بلا جھجھک کے اندر آ رہا تھا اور میں اپنے سونو بیٹے کے لن کو اندر فیل کر کے پوری دنیا کی لذت اپنے اندر ہی پا رہی تھی۔ سونو کا لن اندر آ رہا تھا اور میں اس کو کسنگ کرتے ہوئے اس کے کولہے پر ہاتھ رکھ کر اپنی چوت پر پریس کر رہی تھی۔ سونو کا لن جسے میں نے ابھی تک دیکھا نہیں تھا اندر آ چکا تھا اور میں تسلیم کرتی ہوں کہ میرے بیٹے کا لن میرے شوہر سے بڑا اور صحت مند ہے۔ میں نے اپنا ہاتھ اس کے کولہے سے ہٹا لیا اور اس کی کمر کے گرد سے لپیٹ کر اپنی طرف پریس کر کے اسے کسنگ کرنے لگی۔ میرا بیٹا میری طرح خوش تھا اور وہ بھی مجھے خوب کسنگ کر رہا تھا۔

میں پھر اپنے ہاتھوں کو اس کے نرم کولہے پر لے گئی اور دونوں ہاتھوں سے اس کے کولہے کو پریس کرنے لگی اور ساتھ ہی میں خود بھی نیچے سے اس کے لن کو اوپر پش کرنے لگی۔ سونو سمجھ گیا اور خود ہی اپنے لن کو ان آؤٹ کرنے لگا۔ واہ میرے بیٹے خوش کر دیا۔ مجھے جو مزا سونو بیٹے سے آ رہا تھا کبھی اس کے باپ سے نہیں ملا تھا۔ اس فیلنگ نے مجھے اور میرے جذبات کو اور متحرک کر دیا۔ سونو اب خود ہی ان آؤٹ کر رہا تھا اور میں نے اب اپنے ہاتھوں کو اس کی گردن پر رکھ دیا اور اس کے ہونٹوں، زبان اور گالوں کو دیوانہ اور پاگل کی طرح کسنگ کر رہی تھی۔

میں نے سونو سے کہا کہ بیٹے اچھا لگ رہا ہے وہ تو اور لپٹ گیا اور کسنگ کرتے ہوئے کہنے لگا۔ ممی بہت ہی مزا آ رہا ہے۔ اور یہ کہہ کر پھر اپنی اصلی ممی کی چوت میں لن اندر باہر کرنے لگا۔ میں نے اپنی رانوں کو سونو کی کولہوں کے اوپر رکھا اور ان آؤٹ ہونے میں اس کی مدد نہیں بلکہ اس کا ساتھ دینے لگی۔ سونو کا لن اب اپنی رفتار تیز کر چکا تھا اور میں بھی بستر پر بیٹے کے لن کو اچھل اچھل کر لپک رہی تھی۔ جوان اور نئے لن نے پوری باڈی میں آگ لگا رکھی تھی۔ سونو کی رفتار نے اپنی انتہا کو پہنچ لیا تھا اور اب اس نے کچھ ہیوی ہتھوڑے مارے اور لن کو میری چوت میں پورے پاور سے جھٹکے لگا رہا تھا۔

سونو کا لن اندر ہی کچھ دیر رکا اور پھر اس کے لن میں سے سیلاب شروع ہو گیا۔ سونو بیٹے کا سب سے گرم سیلاب میری چوت برداشت نہیں کر سکی اور خود بھی سیلاب شروع کر دیا۔ سونو نڈھال ہو چکا تھا اور اس کا لن رک رک کر اپنے رس ممی کی چوت کے اندر دور کہیں آخر پر آخری قطرے نکال رہا تھا جبکہ میری پیاسی چوت نے سونو کے تازہ رس کو اپنے اندر چاروں طرف پھیلا دیا تھا۔ سونو کا لن اب سکڑنے لگا تھا۔ وہ اب تک سینے سے لپٹا ہوا تھا اور اس کے ہونٹ میرے ہونٹوں کو کسنگ کر رہے تھے میں بھی بیٹے کے ہونٹوں کو چوس رہی تھی اور میری چوت بیٹے کے لن کو اپنے اندر سے باہر جاتا ہوا محسوس کر رہی تھی۔

سونو کا لن باہر نکل چکا تھا اور ممی بیٹے کا رس ایک جان ہوکر میری چوت کے سے نکلا کر میرے پچھلے سوراخ کے قریب تیرتا ہوا محسوس ہو رہا تھا۔ سونو کو میں نے اپنے برابر لٹا لیا اور اس کو اپنے ساتھ لپیٹے ہوئے پوچھا۔ بیٹے کیسا لگا۔ سونو خوش اور فری تھا میری گردن کو ہاتھوں سے پکڑ کر میرے قریب کیا اور کہا کہ ممی بہت مزا آیا میں نے کبھی سیکس نہیں کیا اور نہ ہی دوستوں کی طرح ہینڈ پریکٹس کی اور نہ ہی کبھی بلیو مووی دیکھی۔ سونو کی سپیچ مجھے اچھی لگ رہی تھی اور پھر وہ کہنے لگا کہ ممی آپ کو بھی مزا آیا۔ میں نے کہا کہ بیٹے مجھے تمہارے ابو کے ساتھ بھی اتنا مزا نہیں آیا جتنا تمہارے ساتھ آیا۔

میرے کمنٹس سن کر سونو تو باغ باغ ہو گیا۔ اب ہم دونوں ایک دوسرے کو کسنگ کرنے لگے اور سونو کو میرے بڑے مموں کو چوسنے میں زیادہ مزا آ رہا تھا۔ ہم دونوں ماں بیٹے ایک دوسرے سے چمٹے ہوئے تھے اور ایک ایک باڈی کے حصے پر کسنگ کر رہے تھے۔ میں حیران ہو گئی کہ سونو کے لن میں پھر سے جنبش پیدا ہو رہی تھی۔ مجھے ایک دم سعد کا خیال آیا کہ وہ سیکس کرکے بستر پر اس طرح لیٹ جاتے تھے کہ جیسے جانتے بھی نہیں اور مجھے برا لگتا تھا کہ کام نکال کر کسنگ تو کریں لیکن انہوں نے ہمیشہ فارغ ہوکر کسنگ بھی نہیں کیا۔

میرا بیٹا سونو فارغ ہوکر بھی کسنگ کر رہا تھا اور پھر سے تیار بھی لگ رہا تھا۔ کیا ذریعے کہ صرف ایک بار سیکس کیا جائے۔ میں نے اپنے ہاتھوں سے سونو کی کمر سہلا رہی تھی اور آہستہ آہستہ اس کا لن دوبارہ تیار ہو رہا تھا۔ سونو کے ہونٹ میری چھاتیوں کو کسنگ کر رہے تھے اور میں اس کی کمر کو اور کولہے کو سہلا رہی تھی۔ میرا ہاتھ سونو کے ریشمی پچھلے سوراخ پر گیا اور میں نے اس کے پچھلے سوراخ پر انگلی رکھ کر سہلانے لگی تو مجھے لگا کہ سونو کو اچھا لگا کیونکہ اس کی باڈی ایک دم کانپنے لگی۔ وہیں سے میں نے اپنی انگلیاں اس کے لن کی روٹ تک لے گئی اور اس کے خصیوں کو ہلکے ہلکے مسلنا شروع کر دیا۔

تھوڑا سا ہاتھ آگے بڑھایا تو معلوم ہوا کہ لٹل سونو پھر سے سیدھا اور سخت ہو چکا ہے۔ میں نے ایک دم سونو کو چھاتیوں پر سے ہٹایا اور سونو کو سیدھا لٹا دیا۔ میں خود سونو کی ٹانگوں کے درمیان بیٹھ گئی۔ میں دیکھ رہی تھی کہ میرے بیٹے سونو ایک جوان مرد ہے۔ اس کا چوڑا سینہ اور اس پر اس کے پھیلے ہوئے مسلز اور بھورے نپلز بہت ہی زیادہ پیارے لگ رہے تھے۔ اب میں نے سونو کے لن پر نگاہ ڈالی تو اس کا لن چھت کی طرف دیکھ رہا تھا۔

سونو کا لن اس کے ابو کے مقابلے میں بہت ہی سرخ، موٹا اور خوب لمبا تھا۔ سونو کا لن بہت ہی پرکشش تھا اور اتنا پیارالن کہ میں نے اس کے لن کو اور نہیں دیکھا کہ کہیں میری نظر نہ لگ جائے۔ میں نے انگلی زبان پر لگائی اور گیلی انگلی اپنے خوبصورت جوان اور سیکسی بیٹے کے انتہائی خوبصورت لن پر اس طرح لگا دی جیسے میں اکثر سونو کی پیشانی پر نظر سے بچنے کے لیے لگادیتی تھی۔ میں نے سونو سے کہا کہ بیٹا تمہارا یہ تو مسٹر ورلڈ لگتا ہے اور ڈر لگتا ہے کہ کہیں میری ہی نظر نہ لگ جائے۔ یہ تو لن کا کنگ ہے یہ کہا اور لن کو کسنگ کرنے لگی۔

سونو سیدھا لیٹے ہوئے سب کچھ دیکھ رہا تھا اور اپنے لن کی تعریف سن کر بہت ہی خوش تھا۔ میں نے سونو کے لن کو کسنگ کرتے ہوئے اپنے منہ میں داخل کر لیا اور حلق تک جانے کے باوجود ابھی کافی حصہ باہر ہی تھا۔ سعد کے لن کو کسنگ تو کیا لیکن خوشی سے نہیں لیکن سونو کا لن شاید جو دیکھے بے ساختہ کسنگ کرنے پر مجبور ہو جائے۔ سونو کے لن کو میں اپنی زبان سے خوب چاٹ رہی تھی اور دل چاہ رہا تھا کہ بس اپنے سونو کا لن کو صرف چاٹتی ہی رہوں۔سونو لذت اور مستی کی وادیوں میں گم تھااور میں تو گہری لن کے جادو میں ڈوبی ہوئی تھی کہ سونو نے کہا کہ ممی میں بھی کسنگ کروں گا۔

میں سونو کے لن کی چاٹنے کی عجیب لذت سے چونک کر باہر نکلی اور فوراً ہی لن کو اپنے منہ میں رکھتے ہوئے اس طرح سونو پر لیٹ گئی کہ میری چوت سونو کے ہونٹوں پر ہو گئی۔ سونو نے میری چوت کو اپنے ہونٹوں پر دیکھا تو فوراً ہی میری چوت کو کسنگ کرنے لگا۔ سونو کے نرم ہونٹ میری چوت کو اسی طرح چاٹنے لگے جیسے میں اس کے لن کو چاٹ رہی تھی۔ سونو کی زبان میری چوت کو گیلا کر رہی تھی اور پہلی بار میری چوت کو کوئی اور نہیں میرا جوان بیٹا چاٹ رہا تھا۔

میرے شوہر نے کبھی بھی میری چوت کو کسنگ نہیں کیا تھا اور نہ ہی مجھے کبھی یہ خیال ہی آیا۔ اب مجھے لگا کہ سیکس کیا ہوتا ہے۔ سونو کا لن میرے منہ میں اور میری چوت سونو کی زبان سے کھیل رہی تھی۔ سونو کی زبان میری چوت کے اندر ہلچل مچا رہی تھی۔ میری پوری باڈی مزے میں ڈوبی ہوئی تھی اور کیا لذت تھی کہ لکھ نہیں سکتی۔ میری چوت کا جو حال تھا سو تھا لیکن سونو کا لن میرے منہ میں بہت ہی خوش تھا اور سب سے گرم لن نے میری زبان کو بھی گرم کر دیا تھا۔ میں لن کو کسنگ کر رہی تھی اور پھر اپنی زبان کو لن سے نکال کر اس کے لن کو روٹ سے کسنگ کرتے ہوئے پچھلے سوراخ پر چلی گئی اور اپنی زبان وہاں رکھ دی۔

سونو کے پچھلے سوراخ کو ابھی چاٹا ہی تھا کہ سونو کا باڈی ایکدم ہلنے لگا شاید اس کو اور ہی مزا آ رہا تھا۔ میں نے سونو کے زیریں حصے کو بری طرح گیلا کر دیا تھا۔ میری چوت بھی اسی طرح گیلی ہو چکی تھی۔ میں وہاں سے اٹھی اور اپنی چوت کو بھی سونو کے منہ سے ہٹا دیا۔ میرا سونو رنگ میں بہت ہی سفید تھا اور اس کی سکن سفید پنک بہت ہی پرکشش تھی۔ میں اٹھی اور سونو کے لن پر بیٹھنے لگی۔ سونو کا لن اتنا تو سخت اور جوان تھا کہ مجھے ہاتھوں کی مدد بھی نہیں لینی پڑی اور سیدھے لن پر بیٹھ گئی۔ سونو کا گیلا لن میری گیلی چوت کے اندر تیزی سے آنے لگا میں خود ہی آہستہ آہستہ لن پر بیٹھ رہی تھی اور سونو اپنے لن کو ممی کی چوت کے اندر آتے ہوئے دیکھ رہا تھا۔

میں لن کے اوپر بیٹھ چکی تھی اور پھر میں خود ہی اوپر نیچے ہونے لگی۔ سونو میری طرف دیکھ رہا تھا اور کچھ بھی نہیں کر رہا تھا۔ میں نے سونو کے اوپر لیٹ گئی اور سونو نے فوراً ہی میرے ہونٹوں پر کسنگ کرنا شروع کر دیا۔ میں بھی سونو کو پاگلوں کی طرح کسنگ کر رہی تھی۔ میں لذت اور مزے کے سمندر میں ڈوبی ہوئی تھی کچھ پتہ نہیں تھا کہ میں کون ہوں کہاں ہوں بس صرف خوشی اور سیکس کی لذت ہی تھی جس کو میں محسوس کر رہی تھی۔ میں نے اپنے دونوں گھٹنوں کے بل بیٹھ گئی اور دونوں ہاتھوں سے بستر کی بیک پر آئرن راڈ کو دونوں ہاتھوں سے گرپ کر لیا۔

دونوں ہاتھ بیک راڈ پر تھے اور میری چھاتیاں اب سونو کے منہ میں تھیں جن کو وہ چاٹ نہیں بلکہ کاٹ رہا تھا۔ اب جو میں نے چوت کو اوپر نیچے نہیں بلکہ سونو کے پیٹ کو رگڑتے ہوئے ان آؤٹ کرنا شروع کر دیا۔ سونو نے میری چھاتیوں کو خوب بری طرح چاٹا ہوا تھا۔ میں پوری پاور سے لن کو ان آؤٹ کر رہی تھی اور اسی دوران لن باہر نکل گیا اور جب دوبارہ لن کو اندر لینے لگی تو وہ میرے پچھلے سوراخ کو ٹچ کرنے لگا۔ ایک خیال آیا اور میں سونو کے اوپر سے ہٹ گئی۔

میں سونو کے پہلو میں پیٹ کے بل لیٹ گئی اور سونو سے کہا کہ بیٹے کولہے پر آ جاؤ۔ سونو میری ٹانگوں کے درمیان آگیا اور میرے پچھلے سوراخ کو اسی طرح چاٹنے لگا جیسے میں اس کے پچھلے سوراخ کو چاٹ رہی تھی۔ سونو کی زبان میرے پچھلے سوراخ کو چاٹ رہی تھی اور یہاں مجھے پہلی بار معلوم ہوا کہ چوت کے علاوہ بھی ایک اور جگہ ہے جہاں سے سیکس کا مزا لیا جا سکتا ہے۔ معصوم سونو میرے پچھلے سوراخ اور کولہے کی وادی کو خوب اچھی طرح گیلا کر چکا تھا اور بس چاٹتے ہوئے اپنی زبان کو اندر ڈالنے کی ناکام کوشش کر رہا تھا۔ میں سمجھ گئی کہ میرے بیٹے کو کچھ نہیں معلوم کہ کیا کرنا ہے۔

میں نے خود ہی کہا کہ بیٹے یہاں تو تمہارے ابو نے کبھی ہاتھ بھی نہیں لگایا میں اپنے بیٹے کو زندگی پہلی بار پچھلے سوراخ سیکس کرتے ہوئے دیکھوں گی۔ اتنا سننا تھا کہ سونو ایک دم اپنے لن کو جو کہ ابھی کچھ دیر پہلے میری چوت سے نکلا تھا پچھلے سوراخ پر رکھ دیا۔ چوت اور پچھلے سوراخ میں بہت ہی مختلف ہوتا ہے۔ باوجود سونو کی کوشش کے اس کا لن اندر نہیں آ رہا تھا۔ میں نے کہا سونو کریم لگاؤ ایسے نہیں انٹر ہوگا۔

سونو نے برابر سے کریم اٹھائی اور سمجھدار لڑکے کی طرح میرے پچھلے سوراخ پر کریم لگانا شروع کر دی اور جب کافی کریمی ہو گئی میرا پچھلا سوراخ تو میں نے کہا کہ بچے اپنے بھی لگالو۔ سونو اپنے لن پر کریم لگا رہا تھا جو کہ مجھے نظر نہیں آ رہا تھا۔ کریم لگانے کے بعد سونو نے کہا کہ ممی کریم لگا لی یہ سن کر میں نے کہا کہ بیٹا اب اپنی ممی کے اندر انٹر کرو۔ سونو کا لن میرے پچھلے سوراخ پر محسوس ہوا اور اب میری زندگی کا پہلا اینل سیکس ہونے والا تھا۔ سونو نے میری چوت کی طرح اپنے لن انٹر کرنا شروع کیا اور پوری طرح کریمی ہونے کی وجہ سے لن اندر آنے لگا۔

ابھی لن کا ہیڈ ہی اندر آیا تھا کہ فون کی بیل بجی۔ میں نے فون اٹھایا اور کان سے لگایا ہی تھا کہ سونو کا لن کچھ اور اندر آگیا اور میری چیخ نکل گئی میرے منہ سے بے ساختہ نکل گیا کہ بیٹا ممی کی جان لوگے کیا اور اسی دوران میرے کان میں فون سے میرے شوہر کی آواز آئی " کیا ہوا کیوں چیخ رہی ہو" ایک لمحے تو میں شوہر کی آواز سن کر گھبرا گئی لیکن پھر خود کو سنبھالا اور ہیلو کہہ کر کہا کہ سونو آپ کا بیٹا ٹرکلنگ کر رہا ہے۔

میری آواز سن کر سونو کچھ رک گیا اور سمجھ گیا کہ اس کے ابو فون پر باتیں کر رہے ہیں۔ میں شوہر سے باتیں کر رہی تھی اور دوسری طرف سونو نے اپنے لن وہیں روک کر میرے گالوں پر کسنگ کرنے لگا اور اپنے ابو کی باتیں بھی سن رہا تھا۔ کیا عجیب لطف تھا اور نہ جانے کیوں سعد سے بات کرتے ہوئے سونو کا لن اپنے اندر فیل کراکے بہت ہی اچھا لگ رہا تھا۔ میں نے فون سونو کو دے دیا اور سونو کہہ رہا تھا کہ ابو کرفیو کی فکر نہ کریں ہم لوگ پریشان نہیں ہیں بلکہ بہت ہی خوش ہیں اور گریٹلی انجوائے کر رہے ہیں۔

کچھ دیر تک بات کر کے سونو نے فون بند کر دیا اور پھر سے میرے پچھلے سوراخ میں لن ڈالنے لگا۔ جونہی کچھ اور اندر آیا میرا درد بڑھ گیا اور میں نے پھر سونو سے کہا کہ ممی کی جان آہستہ بہت ہی درد ہو رہا ہے میں بھاگی نہیں جا رہی ہوں بیٹے آرام سے کرو ممی کو بہت تکلیف ہو رہی ہے۔ سونو شاید یہ سن کر پریشان ہونے کے بجائے خوش ہوا کیونکہ دراصل یہ اس کے لن کی تعریف تھی۔

وہ مسلسل لن کو اندر ہی لا رہا تھا اور میرے درد کے باوجود وہ سلو نہیں ہوا۔ لن اندر آتے ہوئے ایک ایک انچ کے فاصلے پر ڈیپ درد کریٹ کر رہا تھا اور میرے منہ سے بھی درد کی تکلیف سے ہونے والی آوازیں نکل رہی تھیں۔ اب سونو کا لن اندر آ چکا تھا اور وہ میری کمر پر لیٹ گیا۔ اس نے میرے گالوں کو کسنگ کیا تو میری آنکھوں کے آنسو بھی دیکھ لیے وہ اب شاید کچھ فکر مند ہوا اور میری آنکھوں کو کسنگ کرنے لگا۔

سونو نے کچھ ٹائم تک مجھے کسنگ کیا اور اسی دوران اپنے لن کو ان آؤٹ کرنے لگا۔ گو کہ اب بھی درد ہو رہا تھا لیکن ٹیسٹ فل فیلنگ میں درد ڈوب رہا تھا۔ سونو کا لن جب کافی باہر نکل کر اندر آتا تو یوں لگتا میرا جوان اور خوبصورت بیٹا میری روح میں خوشبو کی طرح چھا گیا ہو۔ مجھے مزا آ رہا تھا اور اب سونو لن کو کچھ تیزی سے اندر باہر کر رہا تھا۔ سونو پھر میری کمر پر لیٹ گیا اور مجھے ہر جگہ گردن، کمر اور گالوں پر کسنگ بھی کر رہا تھا اور دونوں ہاتھوں سے میری چھاتیوں کو جو کہ میرے سینے اور بستر کے درمیان دبا ہوا تھا کو بھی سہلا نہیں بلکہ خوب زور سے مسل رہا تھا۔

یہ پوزیشن سپر تھی اور بہت ہی مزیدار تھی بہت ہی اچھا لگ رہا تھا پوری باڈی خوشی میں ڈانس کر رہی تھی اور میری روح بھی لذت میں گنگنا رہی تھی۔ سونو کا لن اب تقریباً باہر نکل کر بار بار ایک نئے انداز سے اندر آ رہا تھا۔ ریلی بہت ہی بڑا لن تھا میرے بیٹے کا اور درد تو کب کا ختم ہو چکا تھا۔

جب سونو اپنے لن کو طاقت سے اندر کر رہا تھا تو اس میں اتنی طاقت تھی کہ وہ ہر بار مجھے بستر کے آخر کی طرف لے جاتا اور اتنی بار لن نے مجھے بستر کے آخر کی طرف لن سے پش کیا کہ میں اب بالکل ہیڈ اینڈ تک پہنچ گئی اور میرا ہیڈ آئرن راڈ سے ٹکرانے لگا۔ سونو اب اور بھی زور دار جھٹکا لگا رہا تھا اور لگ رہا تھا کہ وہ اپنے لن کو میرے پیٹ کو کراس کرتے ہوئے منہ سے باہر نکالنے کی کوشش کر رہا ہے۔ میں تو بالکل ہیلپ لیس ہو گئی اور سونو بھول چکا تھا کہ میں ایک انسان ہوں وہ تو بس میرے پچھلے سوراخ سے دشمنی نکال رہا تھا لیکن ہاں مزا تو مجھے بھی تاریخی اور ناقابل یقین آ رہا تھا۔ میرا سر بستر کی راڈ سے ٹکرا رہا تھا میں کہہ رہی تھی کہ سونو سلو ہو جاؤ لیکن وہ بہرا ہو چکا تھا۔

میں نے اپنے گھٹنوں کو سمیٹ کر پیٹ کے نیچے کر لیا کہ اس طرح میرا سر محفوظ رہے گا ورنہ سونو تو آج مجھے ہر طرف سے انجرڈ کر دے گا۔ جونہی میں اس سٹائل میں ہو گئی تو اپنی غلطی کا احساس ہوا کہ یہ میں نے کیا کر لیا۔ اس طرح تو سونو کا لن اور بھی اندر آ گیا پہلے تو میں لیٹی ہوئی تھی اور میری کولہے کا دونوں ابھار سونو کے لن کو اندر آتے ہوئے کچھ رکاوٹ پیدا کر رہے تھے اور اس طرح تو اب میری کولہے نے اوپن ہوکر میرے بیٹے کے لن کو اور بھی فری وے دے دیا تھا۔ سونو کا لن اب کچھ عجیب ہی ہو گیا تھا حالانکہ وہی لن وہی پچھلا سوراخ لیکن اس طرح تو وہ اور بھی بڑا فیل ہو رہا تھا۔

سونو پاگل ہو چکا تھا اس نے ایک نیا انداز اختیار کیا اور وہ اپنے پنجوں (پیروں) کے بل کچھ اوپر ہوا اور اپنے دونوں ہاتھوں سے میرے سر کے قریب بستر کی آئرن راڈ کو گرپ کر لیا اب جو اس نے اپنی پوری طاقت سے لن کو میرے اندر ڈالا تو میری آنکھیں ابل گئیں اور ایک بار پھر چیخ نکل گئی۔

میں نے کہا سونو میں مر جاؤں گی آہستہ کرو لیکن معصوم سونو وائلڈ ہو چکا تھا جون جون میں چیختی وہ اور بھی وائلڈ ہو جاتا اور شاید اس نے تقریباً 50 جھٹکے لگائے میں چیخ رہی تھی لیکن سچ تو یہ ہے کہ میری چیخیں درد کی نہیں میں خود بھی سونو کے اس وائلڈ سٹائل سے خوشی میں پاگل ہو گئی تھی۔ میں سوچ رہی تھی کہ اگر سونو کے ابو ہوتے تو اب تک 10 ٹائم ڈسچارج ہو چکے ہوتے لیکن میرا عظیم بیٹا مجھے سیکس کی اصلی تعریف ایکسپلین کر رہا تھا۔ اس نے ایک ہاتھ سے میری چھاتیوں کو پکڑا اور ایک ہاتھ کو میرے پیٹ کے نیچے سے کراس کر کے میری چوت تک پہنچ گیا اور دو تین انگلیاں میری چوت میں ڈال دیں۔

اب تو میں سیکس کی انتہا پر تھی میرے گالوں پر ہونٹ، میری چھاتیاں اس کے ہاتھوں میں، میری چوت میں اس کی کچھ انگلیوں اور میرے پچھلے سوراخ میں اس کا لن میرا خیال ہے کہ اس طرح شاید ہی کسی نے سیکس کیا ہو۔ میں حیران بھی تھی کہ کیا یہ سونو کا فرسٹ سیکس ہے۔ سونو اب ہر جگہ پوری پاور لگا رہا تھا اور اس کے لن کی رفتار بہت ہی تیز ہو گئی تھی اور میری چوت بھی اس کی انگلیوں سے پاگل ہو چکی تھی۔

سونو نے کچھ اور طاقت ور جھٹکے لگائے اور پھر اس کے لن نے میرے پچھلے سوراخ کے اندر کہیں پورا مائع آف لوڈ کر دیا میری چوت نے جونہی یہ فیل کیا وہ بھی ڈسچارج ہو گئی۔ سونو کا لن رک گیا تھا اور وہ میری گردن اور گالوں پر کسنگ کر رہا تھا۔ میں ٹائرڈ ہو چکی تھی اور اس کا لن بھی باہر آ رہا تھا۔ سونو بھی کچھ نارمل ہو چکا تھا۔ جونہی سونو کا لن باہر نکلا میں سیدھی لیٹ گئی اور سونو بھی میرے باہر آ گیا۔ میں نے سونو کی طرف دیکھا اور اس کو گلے لگا لیا اور کہا کہ سونو آج تو تم نے ممی کی جان ہی نکال دی تھی تمہیں کیا ہو گیا تھا اور ٹائم دیکھا تو 3 پی ایم ہو رہے تھے یعنی ہم پانچ گھنٹے تک سیکس کرتے رہے۔

سونو نے مجھے کسنگ کیا اور کہا کہ ممی میں نے کبھی نہ تو سیکس کیا اور نہ ہی کبھی سنا لیکن نہ جانے مجھے کیا ہوا۔ میں نے اس کو ہونٹوں پر کاٹا اور کہا کہ بیٹا یقین کرو مجھے پہلی بار معلوم ہوا کہ سیکس کیا ہوتا ہے۔ سونو خوش ہو گیا اور میں سوچ رہی تھی کہ رئیل سیکس تو یہی ہے کہ اس میں کوئی ریسٹرکشن نہ ہو اور باڈی کا ہر حصہ سیکس کا لطف اٹھائے۔ سعد تو ایکسکیوز می کرکے اندر ڈالتے اوہ آئی ایم گوئنگ آن ٹو ڈس چارج کہہ کر ڈسچارج ہوتے اور تھینکس کرکے بستر پر سو جاتے لیکن ہمارے بیٹے نے اپنی ممی کو نیا جنم دیا ہے۔ ابھی میں یہ کچھ سوچ ہی رہی تھی کہ فون کی بیل پھر بجی۔ سونو نے فون پر بات کی تو وہ کہہ رہا تھا کہ کرفیو میں بریک بتانے کا تھینکس لیکن ابھی ہم لوگ کچھ دن اور رہیں گے۔ میں یہ سن کر مسکرائی اور سونو کو پھر کسنگ کیا اور کہا کہ میرا بھی یہی دل چاہ رہا ہے۔ میں پھر سوچنے لگی کہ کرفیو میں بریک ہوا بھی تو کب ہوا پھر سوچا تھینکس فار کرفیو۔

ہم لوگ کوئی ایک ہفتہ مزید رہے اور خوب لطف ہوا کمرے میں تو خیر مزا آیا ہی لیکن گلگت کے اوپن اور پرفیومڈ انوائرمنٹ میں بھی بالکل ننگا ہوکر خوب سیکس کیا۔ اب کراچی میں ہیں اور ممی کا سیکس سونو کے ساتھ جاری تھا ہے اور رہے گا۔ میں نے کراچی پہنچتے ہی سونو سے کہا کہ جو کچھ ہوا ہے اسے لکھے اور سونو نے اپنی فیلنگز لکھیں۔

میں نے سونو کو اپنی رائٹنگ نہیں دکھائی اور جب اس نے کمپلیٹ کی تو میں نے اپنی رائٹنگ اس کو شو کی۔ اب ہماری رئیل سیکسی لائف انٹر نیٹ پر ہے۔ ہاں ایک بات ضرور بتانا چاہوں گی کہ ایک سکالر نے اپنے آرٹیکل میں لکھا تھا کہ اگر دو مرد عورت کوئی بھی رشتہ ہو ایک کمرے میں 3 دن سے زیادہ بند ہوں تو 4 اور 5 تھ ڈے ان میں سیکس کی سوچ پیدا ہوجاتی ہے اور دونوں سیکس کرنے لگیں گے۔

THE END

 
Back
Top