What's new
  • اردو اسٹوری کلب پرائم ممبرشپ

    اردو اسٹوری کلب پرائم ممبرشپ

    ماہانہ ممبرشپ صرف 1000 روپے میں!

    یہ شاندار آفر 31 دسمبر 2025 تک فعال ہے۔

    ابھی شامل ہوں اور لامحدود کہانیوں، کتابوں اور خصوصی مواد تک رسائی حاصل کریں!

    واٹس ایپ پر رابطہ کریں
    +1 979 997 1312

سیکس کہانی پڑوسن پکڑی گئی

Story LoverStory Lover is verified member.

Super Moderator
Staff member
Moderator
Points 93
Solutions 0
Joined
Apr 15, 2025
Messages
150
Reaction score
759
Story LoverStory Lover is verified member.
ہیلو دوستو، یہ اعزاز ہے اپنی دوسری کہانی کے ساتھ۔ میری عمر 22 سال ہے، قد 5 فٹ 9 انچ ہے اور میرا لن 6 انچ لمبا اور 3 انچ موٹا ہے۔ میں راولپنڈی میں رہتا ہوں۔ دیکھنے میں خوبصورت ہوں اور جم کی وجہ سے میرا جسم کافی فٹ ہے۔

بات کچھ یوں ہے کہ جب ہمارے ساتھ والا گھر تعمیر ہوا تو وہاں ایک فیملی رہنے آئی۔ ان کی فیملی میں ان کے والد، والدہ، تین بھائی، ایک بھابھی، ایک بہن اور دو بچے شامل تھے۔ ان کی بہن، جو روزانہ شام کو چھت پر آتی تھی اور ہر ایک کو لفٹ کرواتی تھی۔ میں نے بھی کوشش کی لیکن اس نے مجھے کوئی لفٹ نہیں دی۔ یہ سلسلہ کوئی تین ماہ تک چلتا رہا لیکن میں نے ہمت نہیں ہاری اور کوشش کرتا رہا۔

پھر ایک دن میں نے اسے دیکھا تو میں نے آواز دی۔ تب اس نے مجھ سے کہا کہ کیا بات ہے۔ میں نے کہا کہ میں تم سے دوستی کرنا چاہتا ہوں۔ اس نے کہا کہ تمہارا اور میرا میلان نہیں ہو سکتا، ہم کبھی ایک نہیں ہو سکتے۔ تمہارا گھر اتنا بڑا اور ہمارا چھوٹا سا گھر۔ میں نے اسے کہا کہ ہم ایک ہو جائیں گے۔ اس نے کہا کہ وہ سوچ کر بتائے گی۔ میں نے کہا ٹھیک ہے، پھر وہ چلی گئی۔

اگلے دن اس نے کہا کہ ٹھیک ہے۔ پھر ہم روز باتیں کرتے۔ ایک دن میں نے اسے کہا کہ میں تم سے ملنا چاہتا ہوں۔ اس نے کہا کہ کیسے؟ میں نے کہا تمہارے گھر آ کر۔ اوہ، میں آپ کو اس لڑکی کے بارے میں بتانا بھول گیا۔ اس کا نام ثناء ہے، اس کی عمر 23 سال ہے، اس کا فگر 34-30-32 ہے اور رنگ بھی گورا ہے۔

پھر جب میں نے اس سے ملنے کو کہا تو اس نے کہا کہ ٹھیک ہے، جب گھر میں کوئی نہیں ہوگا تو وہ مجھے بلائے گی۔

پھر ایک دن اس نے بتایا کہ اس کی بھابھی کو بچہ ہونے والا ہے اور سب لوگ ہسپتال گئے ہیں۔ میں نے فوراً اپنے دوست کی دکان پر جا کر کنڈوم کا پیکٹ لیا اور اس کے گھر پہنچ گیا۔ میں نے بیل دی تو اس نے دروازہ کھولا۔ میں نے ادھر ادھر دیکھا، گلی میں کوئی نہیں تھا۔ میں اس کے گھر کے اندر چلا گیا اور اسے اپنی بانہوں میں لے لیا۔ اس نے بھی مجھے اپنی بانہوں میں زور سے جکڑ لیا۔ میں نے اسے بوسہ دینا شروع کر دیا۔ یار، کیا بتاؤں، اس کے ہونٹ اتنے رسیلے تھے کہ مزہ آ گیا۔ میں نے اپنا ایک ہاتھ اس کے مموں پر رکھ دیا اور دبانے لگا۔ اسے بڑا مزہ آ رہا تھا، وہ میرا بھرپور ساتھ دے رہی تھی۔

پھر میں نے اپنا ایک ہاتھ اس کی شلوار کے اوپر سے ہی اس کی چوت پر رکھا اور سہلانے لگا تو اس نے زور سے مجھے اپنی بانہوں میں جکڑ لیا۔ وہ بہت گرم ہو رہی تھی۔ پھر میں نے اسے صوفے پر بٹھایا اور اس کی قمیض اتار دی۔ اس کے بعد میں نے اس کی برا بھی اتار دی جو کہ سیاہ رنگ کی تھی۔ میں نے اس کے سینوں پر اپنے ہونٹ رکھے اور ان کا رس پینے لگا۔ پھر میں نے اس کی شلوار بھی اتار دی۔ اس نے پینٹی نہیں پہنی ہوئی تھی۔ میں نے اپنی ایک انگلی اس کی چوت میں دی تو اس نے ایک سسکی لی: آآآآہہہہہ۔ پھر میں اپنی انگلی کو اس کی چوت میں آگے پیچھے کرنے لگا۔ اس کے منہ سے عجیب عجیب آوازیں آنے لگیں: آآآآہہہہ، زور سے کرو، میری جان، تم نہیں جانتے میں نے تمہارا کتنا انتظار کیا ہے۔ پھر وہ ڈسچارج ہو گئی۔ تب میں نے اپنی شرٹ اور جینز اتاری اور اپنا انڈرویئر بھی اتار دیا تو میرا 6 انچ کا لن لوہے کی چھڑ کی طرح کھڑا تھا۔

اس نے کہا کہ یہ تو کافی سخت لگتا ہے۔ میں نے اس کا ہاتھ پکڑ کر اپنے لن پر رکھا اور اسے کہا کہ اسے آگے پیچھے کرو۔ وہ ویسے ہی کرنے لگی۔ پھر میں نے کہا کہ اسے اپنے منہ میں لو۔ پہلے تو وہ حیران ہوئی اور کہنے لگی کہ میں یہ نہیں کروں گی لیکن میرے اصرار پر وہ مان گئی اور میرے لن کو اپنے منہ میں لے لیا۔ جب اس نے اپنے گلابی ہونٹوں کو میرے لن پر رکھا تو مجھے بہت مزہ آیا۔ ایسا مزہ مجھے آج تک نہیں آیا تھا۔ مجھے ایسا لگا جیسے میں جنت میں پہنچ گیا ہوں۔ وہ کسی ماہر کی طرح میرے لن کو چوس رہی تھی۔ پھر میں اس کے منہ میں ہی ڈسچارج ہو گیا۔ میرا سارا کم اس کے منہ میں ہی تھا۔ وہ اسے پھینکنے لگی تو میں نے اپنے ہونٹ اس کے ہونٹوں پر رکھ دیے۔ اسے سارا کم پینا پڑا۔ پھر اس نے میرے لن کو چاٹ کر صاف کر دیا۔

پھر میں نے اسے کہا کہ وہ لیٹ جائے۔ وہ لیٹ گئی۔ میں نے اپنے ہونٹ جیسے ہی اس کی چوت پر رکھے وہ تڑپ گئی اور میرے سر کو اپنی چوت پر دبانے لگی ۔میں اس کی چوت چاٹ رہا تھا اور وہ زور زور سے مزے سے چیخ رہی تھی ۔
میں نے مزید 15 منٹ تک اس کے ساتھ فور پلے جاری رکھا، اس کے سینوں سے لے کر ناف تک اس کے پورے جسم کو خوب بوسے دیے۔ ساتھ ہی اس کی چوت کو بھی خوب رگڑا۔ اس کی چوت بالکل صاف اور شیوڈ تھی، جس سے ظاہر تھا کہ وہ آج کے لیے پوری تیاری کے ساتھ آئی تھی۔

جب میں نے کنڈوم نکالا تو اس نے کہا: "پلیز یہ نہیں، میرے پاس دوسرا ہے، وہ پہنو۔" میں اس کے پرس سے فلیورڈ کنڈوم لے آیا۔ کمرے میں اسٹرابیری کی خوشبو پھیل گئی۔ کنڈوم پہننے کے بعد اس نے پہلے تو کچھ اناڑی پن سے چوپا لگانا شروع کیا، مگر آہستہ آہستہ وہ بہت اچھے طریقے سے چوپا لگانے لگی۔ میں بہت لطف اندوز ہو رہا تھا۔ کچھ دیر بعد میں نے اسے کہا کہ بس کرو۔

میں نے اسے سیدھا لٹایا اور اس کی ٹانگیں کھول کر اٹھائیں۔ پہلے لن کی ٹوپی کو اس کی چوت پر رگڑا، پھر آہستہ سے اندر ڈال دیا۔ لن بغیر کسی مشکل کے اندر چلا گیا۔ مجھے اندازہ تھا کہ وہ کنواری نہیں ہے، لیکن زیادہ تجربہ کار بھی نہیں تھی۔

میں نے پہلے آہستہ، پھر کچھ زور سے اسے چودنا شروع کیا۔ وہ اپنے ہونٹوں سے سسکیاں اور آوازیں نکالتی رہی۔ اسی انداز میں کچھ دیر تک اسے چودتا رہا، مگر مجھے لگنے لگا کہ میں زیادہ دیر نہیں ٹک پاؤں گا، تو میں رک گیا۔ 2-3 منٹ تک بوسہ کرنے کے بعد میں نے دوبارہ اسے چودا، اس بار اس کی ٹانگیں کچھ اور اوپر اٹھا لیں۔ اس طرح میرا لن اس کے اور اندر جاتا تھا اور زیادہ احساس ہوتا تھا۔ وہ بھی اب پورے جوش سے میرے ہونٹوں کو چوم رہی تھی۔ اس کی ٹانگوں کے بیچ سے مجھے اندازہ ہوا کہ وہ بھی مکمل جوش میں ہے۔

میں کسی بھی لمحے چھوٹ سکتا تھا، اس لیے میں اس کے اوپر سے ہٹا اور اس کی ٹانگیں کھول کر چودنے لگا۔ یہ آخری لمحات ہم دونوں کے لیے سب سے زیادہ پرلطف تھے۔ وہ زور زور سے آوازیں نکالنے لگی۔ آخر کار میں چھوٹ گیا اور اسی کے اوپر لیٹ گیا۔

کچھ دیر لیٹنے کے بعد ہم باتیں کرنے لگے۔ اس نے بتایا کہ وہ اور اس کا کزن کافی عرصے سے سیکس کرتے ہیں، مگر اس نے کبھی ایسا سیکس انجوائے نہیں کیا۔ اس کی ایک وجہ یہ تھی کہ وہ گھر پر چھپ کر جلدی جلدی کرتے تھے، جبکہ یہاں اس نے کھل کر سیکس کیا۔ فلیورڈ کنڈوم اس کی دوست نے دیا تھا، اور یہ اس کا پہلا تجربہ تھا۔

اس نے بغیر نہائے کپڑے پہنے اور جانے کے لیے تیار ہو گئی۔ اس نے کل پھر آنے کا وعدہ کیا۔ میں اسے باہر تک چھوڑ آیا۔

پھر وہ تڑپ اٹھی اور اس نے اپنے ہاتھ میرے سر پر رکھے اور میرے سر کو اپنی چوت پر دبانے لگی، ساتھ ہی عجیب عجیب آوازیں بھی نکالنے لگی۔ میں نے تقریباً 10 منٹ تک اس کی چوت کو چاٹا۔ پھر اچانک وہ زور سے چلائی اور اس کی چوت نے سارا پانی میرے منہ پر چھوڑ دیا، اور وہ ایک دم بے جان سی ہو گئی۔

پھر میں نے اس کی ٹانگیں پھیلا کر خود اس کی ٹانگوں کے بیچ بیٹھ گیا اور اپنا لن پکڑ کر اس کی چوت پر رگڑنے لگا۔ ثنا نے تڑپتے ہوئے کہا: "کب انتظار نہیں ہوتا، پلیز میری پیاس بجھا دو، میری چوت میں آگ لگی ہوئی ہے، پلیز مجھے چودو، پلیز۔" وہ میری منت کر رہی تھی، لیکن مجھے مزہ آ رہا تھا۔ میں اسے اور تڑپانا چاہتا تھا۔ لیکن اس نے میرا لن پکڑا اور اپنی چوت میں ڈالنے لگی۔ میں نے اپنے ہونٹ اس کے ہونٹوں پر رکھے اور انہیں چوسنے لگا۔ پھر کچھ دیر بعد میں نے اسے زور سے بوسہ دیا اور ساتھ ہی ایک زور کا دھکا مارا، جس سے میرے لن کا ٹوپی اس کی چوت میں چلا گیا۔ وہ زور سے چلائی، مگر اس کی آواز میرے منہ میں ہی غائب ہو گئی۔

میں کچھ وقت کے لیے اسی طرح اس کے ہونٹ چوستا رہا۔ پھر میں نے زور سے ایک اور دھکا مارا، جس سے میرا سارا لن اس کی پھدی کو چیرتا ہوا اس کی پھدی کی گہرائی میں پہنچ گیا۔ وہ تو جیسے پاگل ہی ہو گئی، اس نے بہت زور سے تڑپنا شروع کر دیا۔ اس کی آنکھوں سے آنسو آنا شروع ہو گئے۔ وہ مسلسل ہلچل کر رہی تھی۔ پھر جیسے ہی میں نے اس کے ہونٹ چھوڑے، اس نے مجھے گالیاں دینا شروع کر دیں، کہنے لگی: "چھوڑ مجھے، کتے، میں نے نہیں چدوانا، چھوڑ مجھے۔" لیکن میں نے اس کے مموں سے کھیلنا شروع کر دیا۔ جب اس کا درد کم ہوا اور اسے مزہ آنے لگا تو وہ اپنی کمر کو نیچے سے ہلانے لگی۔

پھر میں نے بھی دھکے مارنا شروع کر دیے۔ اسے بھی مزہ آنے لگا تو اس نے اپنی کمر کو نیچے سے اٹھا کر چدوانا شروع کر دیا۔ وہ مجھ سے کہنے لگی: "زور زور سے مارو دھکے، پھاڑ دو میری پھدی کو، اس نے مجھے بہت تنگ کیا ہے۔" اور زور سے دھکے مارنے لگا۔ میں نے اس سے کہا: "اب بتا کتا کون ہے، میں یا تو؟" تو اس نے کہا: "میں کتی، میری ساری فیملی کتی۔" میں نے کہا: "کتی کی آوازیں نکال۔" تو وہ کتے کی طرح بھونکنے لگی۔ مجھے بڑا مزہ آ رہا تھا۔

میں نے اسے کہا کہ وہ کتیا کے اسٹائل میں ہو جائے۔ وہ کتیا کے اسٹائل میں ہو گئی۔ میں نے اپنا لن اس کی چوت میں پیچھے سے ڈالنا شروع کیا۔ میں نے اپنا لن اس کی چوت پر رکھا اور ایک ہی جھٹکے کے ساتھ پورا لن اس کی چوت کی گہرائیوں میں ڈال دیا۔ اس نے زور سے چیخ ماری اور پھر کہنے لگی: "ذرا آرام سے کرو۔" میں پھر دھکے پر دھکا مارنے لگا اور وہ بھی میرا پورا ساتھ دے رہی تھی۔ پھر اس نے ایک دم زور لگانا شروع کر دیا اور وہ ڈسچارج ہو گئی اور اسی طرح لیٹ گئی۔ لیکن میں اب تک ڈسچارج نہیں ہوا تھا۔

میں نے اپنا لن اس کی چوت سے نکالا اور اس کی گانڈ کے سوراخ پر رکھ کر پوری طاقت سے دھکا مارا تو وہ تڑپ اٹھی اور کہنے لگی: "نکال لو۔" لیکن میں نے اس کی ایک نہ سنی اور اس دوران ایک اور دھکا مارا، جس سے میرا آدھا لن اس کی گانڈ میں چلا گیا۔ اس نے زور سے چلانا شروع کر دیا: "نکالو اسے، ابھی نکالو۔" لیکن میں نے اس کی ایک نہ سنی اور اس کی گانڈ میں اپنا لن اندر باہر کرنے لگا۔ اسے بڑا درد ہو رہا تھا اور مجھے بڑا مزہ آ رہا تھا۔

پھر اسے بھی مزہ آنے لگا تو اس نے میرا ساتھ دینا شروع کر دیا اور اپنی گانڈ کو اچھال اچھال کر میرا لن اپنی گانڈ کی گہرائیوں میں لے رہی تھی۔ اسی دوران وہ جھڑ گئی اور پھر مجھے بھی لگا کہ جیسے میں بھی جھڑنے والا ہوں۔ میں نے اپنا لن باہر نکالا اور اسی کی چوت کو چاٹنے لگا، جس کا ذائقہ اس کے پانی کی وجہ سے نمکین سا تھا۔ میں نے اس کی چوت کو تقریباً 10 منٹ تک چاٹا، اس دوران وہ پھر سے جھڑ گئی اور کہنے لگی: "بس، مجھ سے اور چدوایا نہیں جائے گا۔" وہ کافی تھک چکی تھی۔ لیکن میں نے اسے کہا کہ میرا کام ابھی باقی ہے۔

تو میں نے اسے الٹا کیا اور اپنا لن اس کی گانڈ میں دے دیا اور اسے تقریباً 20 منٹ تک اور چودتا رہا۔ اس دوران وہ پھر سے جھڑ گئی اور میں بھی اس کی گانڈ میں ہی جھڑ گیا اور اس کے اوپر ہی گر گیا۔(ختم شد)
 
Back
Top