What's new
  • اردو اسٹوری کلب پرائم ممبرشپ

    اردو اسٹوری کلب پرائم ممبرشپ

    ماہانہ ممبرشپ صرف 1000 روپے میں!

    یہ شاندار آفر 31 دسمبر 2025 تک فعال ہے۔

    ابھی شامل ہوں اور لامحدود کہانیوں، کتابوں اور خصوصی مواد تک رسائی حاصل کریں!

    واٹس ایپ پر رابطہ کریں
    +1 979 997 1312

سیکس کہانی میرے دل کی رانی

Story LoverStory Lover is verified member.

Super Moderator
Staff member
Moderator
Points 93
Solutions 0
Joined
Apr 15, 2025
Messages
143
Reaction score
715
Story LoverStory Lover is verified member.
میرا نام عرفان ہے اور میں ساہیوال میں رہتا ہوں۔ یہ کہانی آج سے 2 سال پہلے کی ہے۔


میری ایک دوست تھی جس کا نام نبیلہ تھا۔ اس کا شوہر ملک سے باہر گیا ہوا تھا اس لیے ہم دن اور رات ایک دوسرے سے فون پر باتیں کرتے تھے اور 4 سے 5 گھنٹے دن کو اور اتنا ہی رات کو بات کیا کرتے تھے اور ہم ایک دوسرے کے بہت عادی ہو گئے تھے۔ جب تک ایک دوسرے سے بات نہ کر لیتے تو چین نہیں آتا تھا۔ ہم ایک دوسرے سے فون سیکس کیا کرتے تھے لیکن رئیل میں کبھی سیکس نہیں کیا تھا، اس کی وجہ یہ تھی کہ وہ گھر سے اکیلی باہر نہیں نکل سکتی تھی۔ وہ دوسرے شہر کے گاؤں میں رہنے والی تھی اور جب کہ میں ساہیوال شہر کا رہنے والا تھا اور میں نے کبھی رات کو اس کے گھر جانے کا رسک نہ لیا تھا کافی دفعہ اس نے کہا کہ آج رات گھر آ جاؤ لیکن میں نے انکار کر دیا اور اس کو شہر آنے کا کہا، بیشک وہ اپنے شہر میں آئے۔


اس طرح ہمیں بات چیت کرتے ہوئے یعنی کہ فون سیکس کرتے ہوئے 6 مہینے سے زیادہ عرصہ ہو گیا تھا۔ایک دن وہ کہنے لگی کہعرفان میرے شوہر آنے والے ہیں اگر وہ آ گئے تو میں تم سے بات نہیں کر سکوں گی اور میرا یہ آپ سے وعدہ ہے کہ وہ جیسے ہی جائیں گے میں آپ سے دوبارہ رابطہ کروں گی اور جس دن میرا نمبر بند ہو گیا تو سمجھ لینا کہ میرا شوہر آ گیا ہے۔اور پھر 2 دن بعد اس کا نمبر بند ہو گیا۔ اس کا نمبر کیا بند ہوا، مجھے لگا کہ دنیا ایک دم سے خالی ہو گئی ہے اور میں ہر وقت اسی کے بارے میں سوچتا اور اس کا نمبر ڈائل کرتا رہتا لیکن اس کا نمبر بند اور میری وہ حالت ہوتی تھی جیسی مچھلی کی پانی کے بغیر۔


20 دن گزر گئے اور میں اس کا نمبر ڈائل کرتا رہا اور پھر ایک دن اس کے نمبر پر کال جانے لگی۔میں بہت خوش ہوا کہ اب نبیلہ سے بات ہو سکے گی لیکن جب آگے سے فون ریسیو ہوا تو وہ کوئی اور لڑکی تھی۔ میں نے اس سے کہا کہ آپ میری نبیلہ سے بات کرواؤ تو کہنے لگی کہ میں اس کی سہیلی بول رہی ہوں اور یہ سم نبیلہ سے میں نے لے لی ہے۔ میں اپنے گھر پر ہوں۔ میں نے اس سے اس کا نام پوچھا تو اس نے بتایا کہ اس کا نام رانی ہے۔ میں نے کہا کہ رانی میری بات نبیلہ سے کب کرواؤ گی تو وہ کہنے لگی کہ ایک ہفتے تک میں نے ان کے گھر جانا ہے پھر میں اس سے آپ کی بات کرواؤں گی۔ میں نے ایک ہفتے بعد کال کی تو وہ کہنے لگی کہ میں لاہور آ گئی ہوں اور جب واپس جاؤں گی تو آپ کی اس سے بات کروا دوں گی، میں نے پوچھا واپسی کب جانا ہے تو وہ کہنے لگی 10 دن تو لگ ہی جائیں گے۔ پھر میں نے 10 دن بعد کال کی تو وہ کہنے لگی کہ وہ ابھی واپس نہیں گئی 4 دن بعد واپس جاؤں گی، میں نے 5 دن بعد کال کی تو وہ کہنے لگی کہ میں واپس آ گئی ہوں اور جب نبیلہ کے گھر گئی تو آپ کی بات اس سے کروا دوں گی۔اسی طرح 2 مہینے گزر گئے لیکن اس نے میری بات نہ کروائی۔ اور پھر ایک دن رانی کے نمبر سے کال آئی تو میں بہت خوش ہوا کہ اب میری نبیلہ سے بات ہو سکے گی لیکن جب کال ریسیو ہوئی تو وہ رانی ہی تھی۔ رانی نے مجھے بتایا کہ نبیلہ کہتی ہے کہ میں نے آپ سے بات نہیں کرنی۔ میں نے وجہ پوچھی تو وہ کہنے لگی کہ میں کیا کہہ سکتی ہوں اور پھر میں نے فون بند کر دیا۔ رات کے 1 بجے کے قریب رانی کی کال آئی اور وہ مجھ سے کہنے لگی کہ 3 ماہ سے آپ جب بھی فون کرتے ہو نبیلہ کا پوچھنے کے بعد بند کر دیتے ہو اور مجھ سے کبھی بات نہیں کی۔ کیا وجہ ہے؟ میں نے کہا کہ آپ اس کی سہیلی ہو اور اس کی سہیلی پر لائن مارنا اچھی بات نہیں ہے۔ وہ کہنے لگی کہ نبیلہ نے آپ کے ساتھ اچھا نہیں کیا کیا آپ مجھ سے دوستی کرو گے؟ میں نے کہا کہ آپ اس کی سہیلی ہو اور آپ بھی اس کی طرح تھوڑا عرصہ بات کرو گی اور پھر نمبر بند کر دو گی، اس لیے میرے لیے بہتر ہے کہ میں آپ سے دوستی نہ کروں تو وہ کہنے لگی کہ ساری لڑکیاں نبیلہ جیسی نہیں ہوتیں اور اس طرح میری دوستی رانی سے ہو گئی۔ نبیلہ شادی شدہ تھی جب کہ رانی غیر شادی شدہ۔ نبیلہ 28 کی تھی جبکہ رانی 17 سال کی تھی۔


دوسری رات 2 بجے کے قریب رانی کی کال آئی۔ رانی کا لہجہ اس وقت بہت ہی سیکسی لگ رہا تھا۔ رانی مجھ سے پوچھنے لگی کہ عرفان کیا حال چال ہے؟ میں نے کہا کہ ٹھیک ہوں۔ پھر وہ کہنے لگی کہ عرفان کبھی تم نے کسی سے پیار کیا ہے؟ تو میں نے کہا کہ ہاں نبیلہ سے تو وہ کہنے لگی کہ کیا کبھی ملے بھی ہو اور کبھی آپس میں کچھ کیا بھی ہے؟ میں نے کہا کہ نہیں۔ تو وہ کہنے لگی کہ اس کا مطلب ہے کہ میری طرح ابھی کنوارے ہی ہو۔ میں نے کہا کہ کیا سچ میں تم نے بھی کبھی سیکس نہیں کیا؟ تو وہ کہنے لگی کہ نہیں۔ میں نے پوچھا کہ کیا کبھی فون سیکس کیا ہے؟ تو وہ کہنے لگی کہ میں نے خود تو کبھی نہیں کیا لیکن نبیلہ کو آپ سے فون سیکس کرتے دیکھا ہے تو میں نے کہا کہ کیا تم یہ کر سکتی ہو؟ تو وہ کہنے لگی کہ ہاں میں کر سکتی ہوں۔ میں نے پوچھا شرماؤ گی تو نہیں؟ تو وہ کہنے لگی نہیں، تو میں نے پوچھا کہ تمہاری گردن (گردن) کے نیچے کیا ہے؟ تو وہ کہنے لگی کہ ممے (چھاتیاں)۔ میں نے کہا کہ آپ کے مموں کا کلر کیا ہے؟ نپل کے ارد گرد کا۔ تو وہ کہنے لگی کہ گلابی۔ پھر میں نے پوچھا کہ آپ بتاؤ آپ کے مموں کا سائز کیا ہے؟ تو وہ کہنے لگی کہ 36۔ میں نے کہا کہ آپ کے مموں کے نیچے کیا ہے؟ تو وہ کہنے لگی کہ پیٹ (پیٹ)۔ پھر میں نے پوچھا کہ آپ کے پیٹ کے نیچے اور ٹانگوں کے درمیان کیا ہے؟ تو وہ کہنے لگی کہ پتہ نہیں۔


میں نے کہا بتاؤ نا؟ تو وہ کہنے لگی کہ مجھے شرم آتی ہے، تو میں نے کہا کہ فون سیکس کے لیے شرمانا نہیں چاہیے۔تو وہ کہنے لگی کہ دوبارہ پوچھو۔ میں نے کہا کہ وہ کیا چیز ہے جو آپ کی ٹانگوں کے درمیان ہے اور پیٹ سے نیچے؟ تو وہ کہنے لگی۔پھدی۔میں نے کہا کہ آئی لو یو رانی۔رانی: آئی لو یو ٹو۔ میں نے کہا کہ رانی میرے پاس آ جاؤ تو رانی نے کہا کہ آ گئی، پھر میں نے ایسے ظاہر کیا کہ رانی میرے پاس آ گئی ہے۔ میں نے کہا کہ رانی کیا کھاؤ گی؟ تو کہنے لگی کہ تمہارا لن۔ میں نے کہا کہ میرا لن تمہارے لیے حاضر ہے کھا لو۔ تو وہ میرے پاس آئی اور بولی کہ تم نے کچھ نہیں کرنا، اب جو بھی ہو گا میں خود کروں گی جب سچ میں ملیں گے تو تم جو چاہو گے کرنا، میں نے کہا اوکے ٹھیک ہے۔ تو وہ کہنے لگی کہ لیٹ جاؤ، میں لیٹ گیا تو وہ کہنے لگی کہ عرفان میں نے تمہارا اوپر والا ہونٹ اپنے ہونٹوں میں لے کر چھوٹی چھوٹی کسز لے رہی ہوں۔ عرفان تمہارے پتلے پتلے ہونٹ بہت پیارے ہیں، دل کرتا ہے ان کو چوس چوس کر موٹا کر دوں۔ میں نے کہا کہ تمہیں روکا کس نے ہے؟ تو فون سے ایسی آوازیں آنے لگیں کہ جیسے وہ رئیل میں کس کر رہی ہے۔ میں نے کہا کہ رانی میں نے تمہارے مموں کو پکڑ کر ہلکے ہلکے دبا رہا ہوں تو وہ کہنے لگی کہ عرفان آج تم کچھ نہیں کرو گے، جو کرو گی صرف میں ہی کروں گی۔ پھر وہ کہنے لگی کہ عرفان اب میں آپ کی نیک پر کس کر رہی ہوں۔ ساتھ ہی موبائل میں سے کسنگ کی آوازیں آنے لگیں اور میں سوچ رہا تھا کہ وہ فون سیکس میں کافی ماہر ہے۔ کافی دیر کسنگ کرنے کے بعد کہنے لگی کہ عرفان میں نے تمہاری شرٹ اتار دی ہے اور اب آپ کے سینے پہ کسنگ کر رہی ہوں۔ پھر اس نے کہا کہ عرفان میں نے تمہاری پینٹ کی زپ کھول کے تمہارا لن باہر نکال لیا ہے اور تمہارے لن کو ہاتھوں میں پکڑ کر آہستہ آہستہ دبا رہی ہوں۔ عرفان تمہارا لن بہت گرم ہے۔ اور مجھ سے پوچھنے لگی کہ عرفان کیا سب لڑکوں کے لن کا سائز ایک ہی ہوتا ہے؟ تو میں نے کہاکہ نہیں، کسی کا لن لمبا ہوتا ہے اور کسی کا لن چھوٹا اور کسی کا لن موٹا تو کسی کا باریک تو وہ کہنے لگی کہ عرفان تمہارے لن کا سائز کتنا ہے؟ میں نے کہا رانی لن تو تمہارے ہاتھ میں ہے خود ہی بتاؤ کہ اس کا سائز کتنا ہے؟ تو وہ کہنے لگی کہ بتاؤ نا، میں نے کہا کہ کبھی ناپا نہیں لیا لیکن میرا خیال ہے 5 سے 6 انچ تو ہو گا ہی۔ تو پھر وہ کہنے لگی کہ عرفان سب سے چھوٹا سائز کتنا ہوتا ہے؟ میں نے کہا کہ سنا ہے کہ اگر چھوٹا بھی ہو تو کم از کم 4 تک تو ہوتا ہی ہو گا۔


پھر وہ کہنے لگی کہ میں نے تمہاری پینٹ بھی اتار دی ہے اور اب تم بالکل ننگے ہو اور میں نے تمہارا لن منہ میں لے لیا ہے اور اس کو ایسے چوس رہی ہوں جیسے کہ کوئی لولی پاپ ہو اور موبائل سے ایسی آوازیں آنے لگیں کہ جیسے وہ سچ میں منہ میں لے کر لن چوس رہی ہو۔ اس دوران میرا لن ایسے کھڑا تھا جیسے کہ وہ کوئی لکڑی کا ڈنڈا ہو۔ پھر وہ کہنے لگی کہ عرفان اب تم میرے کپڑے اتار کر میرے سارے جسم پہ کس کرو۔ میں نے کہا کہ رانی میں نے تمہارے لپس پہ کس کر رہا ہوں۔ اور موبائل پہ کس کرنے لگا۔ پھر نیک پر کس کرنے لگا اور پھر میں نے کہا کہ رانی میں نے تمہاری قمیض اتار دی ہے۔ اب تم صرف برا اور شلوار میں ہو اور میں نے تمہاری برا بھی اتار دی ہے۔ رانی تمہارے گول گول ممے میری تو جان ہی نکال رہے ہیں کاش کہ تم سچ میں میرے پاس ہوتی تو کیا بات تھی۔ وہ کہنے لگی کہ عرفان میں تم سے وعدہ کرتی ہوں کہ ایک روز ہم ضرور ملیں گے اور میری سیل تم ہی توڑو گے۔ میں نے پوچھا کہ وہ دن کب آئے گا؟ تو وہ کہنے لگی عرفان وہ وقت دور نہیں۔ پھر میں نے اس کے نپلز منہ میں لے کر کس کرنے لگا تو اس کی طرف سے ایسی آوازیں آنے لگی جیسے سچ میں اس کی کسنگ ہو رہی ہو اور وہ بری طرح سے سسکیاں بھر رہی تھی۔ وہ فون سیکس میں نبیلہ کی طرح بہت ماہر تھی، ایسے لگ رہا تھا جیسے ہم ایک دوسرے سے رئیل میں ہی سیکس کر رہے ہیں۔ پھر میں نے اس کی شلوار اتار دی اور کہا کہ رانی تمہاری پھدی کے لپس تو بہت بڑے ہیں اور کیا نظارہ ہے تمہاری پھدی کا۔ پھر میں نے اس کی تھائی پر کس کرنے لگا اور میں نے کہا کہ رانی موبائل کو اپنی پھدی کے پاس لے جاؤ اور اپنی پھدی کے لپس کو دو فنگر سے کھولو اور پھر چھوڑ دو، میں دیکھنا چاہتا ہوں کہ آپ لپس کو علیحدہ کر کے چھوڑا جائے تو پٹاخ کی آواز آتی ہے کہ نہیں۔ پھر رانی نے ایسے ہی کیا اور اس کی پھدی کے لپس ٹکرانے کی ہلکی سی آواز سنائی دی۔ پھر رانی نے کہا کہ عرفان اب لیٹ جاؤ میری پھدی کو تمہارے لن سے پیاس بجھانے دو۔ پھر اس نے میرا لن پکڑ کر اپنی پھدی پر رکھا، میں لیٹا ہوا تھا اور وہ میرے اوپر تھی، اس نے اپنی پھدی کے سوراخ کو میرے لن کی ٹوپی پر رکھا اور آہستہ سے تھوڑا نیچے ہوئی اور پھر ایک دم سے اس کے منہ سے ایک چیخ کی آواز آئی اور کہنے لگی کہ بہت درد ہوتی ہے اور وہ اوپر ہو گئی، میں نے کہا رانی میری جان سٹارٹ میں تھوڑا بہت درد ہوتا ہے لیکن پھر درد کم ہو جائے گا، اور پھر اس نے اپنی پھدی میرے لن پہ سیٹ کی اور نیچے ہونے لگی پھر اس نے کہا کہ عرفان تمہارے لن کی ٹوپی میری پھدی میں چلی گئی ہے اور بہت درد ہو رہا ہے اور ساتھ ہی آوازیں آنے لگیں آآآآآہ آآآآآہ آآآآآہ عرفان بہت درد ہو رہا ہے، میں نے کہا کہ تھوڑا برداشت کرو درد ابھی ختم ہو جائے گا تو وہ کہنے لگی کہ میں نیچے ہو رہی ہوں، اب تمہارا آدھا لن میرے اندر ہے، اب پورا لن میرے اندر چلا گیا ہے، اب میں کبھی اوپر اور کبھی نیچے ہو رہی ہوں اور ساتھ میں منہ سے سیکسی آوازیں نکالنے لگی اور تھوڑی دیر بعد اس کی آواز سچ میں بھاری ہو گئی اور وہ کہنے لگی کہ میں گئی،اور رانی کے منہ سے ایسی آوازیں آنے لگیں کہ جیسے وہ سچ میں ڈسچارج ہو رہی ہو۔ میں نے کہا کیا تم سچ میں ڈسچارج ہو گئی ہو؟ تو وہ کہنے لگی کہ ہاں۔ میں نے اس سے پوچھا کہ کیا تم بھی نبیلہ کی طرح فنگرنگ کرتی ہو؟ تو وہ کہنے لگی کہ ہاں، کبھی کبھار کر لیتی ہوں لیکن عرفان جو مزہ مجھے آج ملا ہے وہ پہلے کبھی نہیں ملا۔ عرفان ایسے لگ رہا تھا کہ میں تمہارے لن پہ سوار ہو کر ہوا میں اڑ رہی ہوں اور تمہارا لن مجھ کو کبھی ہوا میں اچھالتا ہے اور پھر ایک دم سے میں تمہارے لن پہ گرتی ہوں اور میری پھدی تمہارا سارا لن اپنے اندر سمو لیتی ہے۔ عرفان سچ پوچھو تو بہت مزہ آیا۔ میں نے کہا کہ فون سیکس میں اتنا مزہ ہے تو جب سچ میں لن لو گی تو کتنا مزہ آئے گا؟ تو رانی کہنے لگیکہ عرفان بس چند دن بعد میں تمہارے لن سے اپنی پیاس بجھاؤں گی، اپنی سیل تم سے ترواؤں گی، میں نے کہا کہ کیا تم ابھی تک ورجن ہو؟ تو وہ کہنے لگی کہ ہاں، ابھی تک تو کنواری ہوں، تم پہلے مرد ہو گے جو میری پھدی لو گے۔ میں نے کہا کہ رانی وہ دن کب آئے گا؟ تو وہ کہنے لگی کہ نیکسٹ ویک ہم نے لاہور جانا ہے، تم وہاں آ جانا، میں کسی نہ کسی طرح گھر سے آ ہی جاؤں گی اور پھر مزہ کریں گے، میں نے کہا کہ اس کا مطلب ہے کہ لاہور آنا پڑے گا مجھے۔ تو وہ کہنے لگی کہ ہاں۔ میں نے کہا کہ لاہور کب جانا ہے؟ تو وہ کہنے لگی کہ سنڈے کو۔ میں نے کہا کہ کس کے ساتھ جاؤ گی؟ تو وہ کہنے لگی کہ بھائی یا امی کے ساتھ۔ میں نے پوچھا کہ کیا تم مجھ کو ساہیوال بس سٹینڈ پر نہیں مل سکتی؟ تو وہ کہنے لگی کہ اگر امی کے ساتھ آئی تو ضرور ورنہ نہیں۔ میں نے کہا کہ کوشش کرنا کہ امی کے ساتھ آؤ تو کہنے لگی کہ ٹھیک ہے۔ اب مجھ کو سنڈے کا انتظار تھا کہ وہ کتنے بجے آتی ہے۔ وہ میاں چنوں کی رہنے والی تھی اور اس نے ساہیوال سے ہی گزرنا تھا۔ اس دوران ہم روزانہ فون پہ بات کرتے اور فون سیکس کرتے۔ آخر وہ دن بھی آ گیا جس دن اس نے گھر سے نکلنا تھا لاہور کے لیے۔ سنڈے کی صبح اس کا 9 بجے کے قریب فون آیا اور وہ کہنے لگی کہ عرفان رات تم نے مجھ کو بہت تڑپایا۔ میں نے پوچھا کہ وہ کیسے؟ تو وہ کہنے لگی کہ رات بات کرتے کرتے تمہارے موبائل کی بیٹری ڈیڈ ہو گئی تھی اور میں بہت گرم تھی اور میں نے فنگرنگ کرنا سٹارٹ کر دیا، عرفان بہت مزہ آ رہا تھا اس لیے میں نے دوسری فنگر بھی ملا لی اور دونوں فنگروں سے اپنی پھدی کو پھاڑنے لگی اور زور کچھ زیادہ ہی لگ گیا جس سے میری پھدی سے خون نکلا اور میری انگلیاں خون سے تر ہو گئیں۔ عرفان میری سیل ٹوٹ گئی ہے۔میں نے کہا کہ رانی ایسا کیسے ہو سکتا ہے؟ تو وہ کہنے لگی میں بھی حیران ہوں کہ یہ کیا ہو گیا۔ پھر اس نے فوراً ہی بات بدل دی اور کہنے لگی کہ ہم آج 11 اے ایم کو گھر سے نکلیں گے، اور جب ساہیوال پہنچنے والے ہوں گے میں آپ کو بتا دوں گی اور میں اپنی امی کے ساتھ آ رہی ہوں۔ میں نے کہا کہ آپ ساہیوال کا ٹکٹ لینا، میں آپ کو فیصل موورز میں بٹھا دوں گا لاہور کے لیے تو وہ کہنے لگی کہ اوکے۔ٹو بی کنٹینیوڈ. . . . . . .پھر 12.30 پہ اس کا فون آیا کہ ہم ساہیوال پہنچنے والے ہیں۔ میں بس سٹینڈ پر پہنچ گیا۔ اور ان کا ویٹ کرنے لگا۔ 10 منٹ بعد اس کی کال آئی کہ عرفان کہاں ہو؟ میں نے پوچھا کہ تم کہاں ہو؟ تو وہ کہنے لگی کہ شاپ کے سامنے کھڑی ہیں تو میں نے شاپ کی طرف دیکھا تو میری اوپر کی سانس اوپر اور نیچے کی نیچے رہ گئی، سامنے اس قدر حسین لڑکی کھڑی تھی کہ مجھے یقین ہی نہیں آیا کہ رانی اس قدر حسین ہو گی، وہ کسی بھی فلم ایکٹریس سے بھی زیادہ حسین تھی۔ میں نے اس کو فون کیا اور بتایا کہ میں سامنے کھڑا ہوں تو اس نے میری طرف دیکھا اور مسکرائی۔ میں نے کہا کہ آپ ایسا کرو کہ لیڈیز ویٹنگ روم میں اپنی امی کے ساتھ جاؤ اور پھر کسی بہانے سے باہر آؤ تو اس نے کہا اوکے۔ اور پھر 3 سے 4 منٹ بعد وہ باہر آئی اور سیدھی میرے پاس آئی اور مجھ سے ہاتھ ملایا۔ میں نے کہا کہ رانی تم میری سوچ سے بھی زیادہ حسین ہو۔ وہ مجھ سے کہنے لگی کہ عرفان تم بھی کم حسین نہیں ہو۔ (دوستو، دیکھنے میں بہت زیادہ حسین نہیں ہوں بس ٹھیک ہی ہوں) میں نے کہا کہ رانی کیا ارادے ہیں؟ تو وہ کہنے لگی کہ میرے پاس صرف 10 منٹ ہیں۔ میں نے کہا کہ آؤ ہوٹل چلتے ہیں (بس سٹینڈ کے آس پاس 3 سے 4 ہوٹل ہیں) تو وہ کہنے لگی کہ نہیں ہوٹل نہیں جانا۔ ادھر ہی کہیں بیٹھتے ہیں۔ تو وہاں ایک ڈھابہ ٹائپ ہوٹل تھا جہاں درمیان میں پردہ لگا ہوا تھا۔ ہم وہاں بیٹھ گئے، وہ کھانا کھا کر آئی تھی اس لیے اس نے کھانے سے انکار کر دیا اور میں نے 2 کولڈ ڈرنک منگوالیں۔ ابھی ہم نے کولڈ ڈرنک کے 2، 3 ہی سپ لیے تھے کہ ویٹر آ گیا اور کہنے لگا کہ اب جاؤ۔ میں غصے میں آ گیا، میں نے کہا کہ کیا تمہارا دماغ تو ٹھیک ہے؟ہم ابھی آئے ہیں ابھی کولڈ ڈرنک بھی ختم نہیں کی اور تم ہمیں جانے کا کہہ رہے ہو۔تو اس نے کہا کہ اگر بیٹھنا ہے تو اوپر جگہ ہے وہاں جا کے بیٹھ جاؤ۔میں نے کہا کہ آؤ رانی اوپر چلتے ہیں تو رانی اٹھی اور ہم اوپر کی طرف چل دیے۔تو ویٹر نے کہا کہ پہلے کاؤنٹر پہ مالک سے ملو تو میں اس کے پاس گیا تو وہ کہنے لگا کہ اوپر روم ہے وہاں بیڈ بھی لگا ہوا ہے وہاں کے چارجز 500 روپے ہیں۔ میں یہ سن کے بہت خوش ہوا کہ روم میں رانی کی پھدی لینے کا موقع ملے گا جو کہ بالکل ایک اتفاق ہی تھا (سٹوری کا نام اس لیے اتفاقیہ چودائی ہے)میں رانی کو لے کر روم میں انٹر ہوا تو روم میں ایک بیڈ تھا اور باقی روم خالی۔ میں نے روم کو لاک کیا اوررانی کا ہاتھ سے پکڑ کر اپنی طرف کھینچا اور اس کو گلے لگا لیا۔ میں نے کبھی خواب میں بھی نہیں سوچا تھا کہ رانی اتنی حسین ہو گی، اس کی ہائٹ 5.6′ تھیاس کے ممے 36 اور کمر پتلی اور باقی جسم صحت مند اور اس کے گانڈ موٹی تھی۔ میں نے اس کو بہت جوش سے بھینچا اور اس کے ہونٹوں پہ کس کرنے لگا، اس کے ہونٹ ایسے سرخ تھے جیسے ان سے خون نکلنے ہی والا ہو اور میں تو ایسے مدہوش ہو رہا تھا کہ جیسے میری جینے کا مقصد اس کے ہونٹوں سے خون چوسنا ہو۔ وہ بھی ایسے رسپونس دے رہی تھی جیسے برسوں سے پیاسی ہو۔ کوئی 4 سے 5 منٹ کسنگ کی ہو گی لیکن وہ 4 منٹ نے جو مزہ دیا وہ مجھے زندگی میں کبھی نہیں ملا تھا۔پھر میں نے اس کے بوبس پکڑ لیے اور ان کو آہستہ آہستہ دبانے لگا۔میرا اس کے مموں کو ہاتھ لگانا ہی تھا کہ اس کی آنکھوں میں سرخی اتر آئی اور منہ سے لذت بھری سسکیاں بھرنے کی آوازیں آنے لگیں، اس کی سانس بھی بھاری ہو چکی تھی۔ میں نے اس کی قمیض اتارنے کی کوشش کی تو وہ کہنے لگی کہ عرفان میرے پاس ٹائم کم ہے آپ جلدی سے جو کرنا ہے کر لو میں نے کپڑے نہیں اتارنے۔ میں نے کہا کپڑے اتارے بغیر میں کیسے تمہاری پھدی لے سکتا ہوں؟ تو وہ کہنے لگی کہ قمیض اوپر کر لو اور شلوار تھوڑی نیچے ہو جائے گی تو میں اس کی یہ بات سن کر سمجھ گیا کہ رانی اکثر چدواتی رہتی ہے اور انگلیوں سے سیل ٹوٹنے کا ناٹک تھا تا کہ میں یہ نہ کہہ سکوں کہ وہ ایک آوارہ لڑکی ہے۔ میں نے اس کو بیڈ پہ لٹا لیا اور اس کی قمیض اوپر کی اور اس کے بیلی پہ کس کرنے لگا اور زبان سے لِک کرنے لگا۔ پھر میں نے اس کی برا اوپر کی تو نیچے سے اس کے ممے کسی پہاڑ کی چٹانوں کی طرح اکڑے ہوئے تھے اور اس کے نپلز کا رنگ ٹوٹی بلیک تھا اور دیکھنے میں بہت اچھے لگ رہے تھے۔ میں نے اس کے نپل پہ اپنی زبان کی نوک لگائی تو ایک دم سے اس کے جسم نے جھٹکا کھایا اور اس کے ممے اور زیادہ تن گئے۔ پھر میں نے اس کے نپل کو منہ میں لے کر چوسنے لگا اور اپنی زبان کو اس کے نپل کے ارد گرد گھمانے لگا اور ایک ہاتھ سے اس کا دوسرا ممما (بوب) پکڑ لیا اور اس کی منہ سے لذت بھری سسکیاں نکل رہی تھیں، پھر وہ جوش میں آ گئی اور میرا سر پکڑ کر اپنے ممے کی طرف دبانے لگی اور میں نے اس کا سارا بوب منہ میں لینے کی کوشش کرنے لگا جس سے وہ اور زیادہ جوش میں آ گئی اور اس کے منہ سے آآآہ آآآہ آآہ آآآہ مر گئی عرفان سارا دودھ کھا جاؤ میرا آآآآآآہ آآآآآآہ . . . . . . اس پر مدہوشی کی کیفیت چھائی ہوئی تھی اور وہ اس وقت بھرپور لطف لے رہی تھی سیکس کا۔ پھر میں نے اس کی شلوار نیچے کی اور اس کی پھدی پر ہاتھ پھیرنے لگا، اس کی پھدی گیلی ہو چکی تھی اور اب میں نے دیکھا کہ رانی بہت گرم ہو چکی ہے اب اپنا لن اس کی پھدی میں ڈالنا چاہیے۔ میں نے اپنا لن اس کی پھدی کے اوپر رکھا اور اس پر سیدھا لیٹ گیا، اس کے بوبس میرے سینے کے نیچے تھے اور میں نے اس کے ہونٹوں پر کسنگ کرنے لگا اور وہ اپنی پھدی اور گانڈ کو اوپر اٹھا رہی تھی اور اس کی پھدی میرا لن نگلنے کے لیے مچل رہی تھی۔ میں نے اس کے ٹانگوں کو کھولا اور اپنا لن اس کی پھدی پر رکھ کر اس کی پھدی کے لپس پر رگڑنے لگا اور وہ تو مزے کی بلندی پر پہنچی ہوئی تھی۔ پھر میں نے اپنا لن اس کی پھدی کے سوراخ پر رکھا اور ہلکا سا جھٹکا دیا تو میرا آدھے سے زیادہ لن اس کی پھدی میں چلا گیا اور اس کے منہ سے ایک تیز ہیئ نکلی اور پھر میں نے اگلے جھٹکے میں اپنا سارا لن اس کی پھدی میں ڈال دیا اور پھر میں نے جھٹکے مارنے شروع کر دیے۔ ہر جھٹکے کے ساتھ اس کے منہ سے لذت بھری سسکی نکلتی تھی اور وہ بہت مزے میں تھی۔ (ڈیئر ممبر اور وزٹر یہ اس کا فرسٹ ایکسپیرینس نہیں لگتا تھا، وہ بہت ماہر تھی)میرے جھٹکوں میں جیسے جیسے تیزی آ رہی تھی اس کی آواز بھی ساتھ ساتھ تیز ہو رہی تھی۔ پھر نہ جانے اس کو کیا ہوا کہ وہ ایک دم سے اٹھی اور کہنے لگی کہ میں عرفان میں حاملہ نہیں ہونا چاہتی اب بس کرو، میں بہت ایکسائٹیڈ ہو رہا تھا، میں نے زبردستی کرنے کی کوشش کی تو وہ کہنے لگی کہ ایسا کرو تم لیٹ جاؤ اور میں تمہارے اوپر آتی ہوں اور میں لیٹ گیا اور وہ میرے اوپر آ گئی اور اس نے اپنی پھدی میرے لن پہ رکھی اور اوپر نیچے ہونے لگی اور میرا سارا لن اپنی پھدی میں لے کر اپنی پھدی کو گھمانے لگی اور میرا لن اس کی پھدی کے اندر گول گول گھوم رہا تھا، پھر اس نے اوپر نیچے ہونا شروع کر دیا اور آہستہ آہستہ اس کی سپیڈ تیز ہونے لگی اور پھر تھوڑی ہی دیر میں وہ ڈسچارج ہونے کے قریب پہنچ گئی اور اس کی آواز میں تیزی آ گئی اور وہ کہنے لگی کہ میں گئی میں گئی اور تھوڑی ہی دیر بعد ڈسچارج ہو گئی۔اور میرے سینے پہ ہی لیٹ گئی۔ میرا لن ابھی اس کی پھدی کے اندر ہی تھا اور نیچے سے میں نے حرکت شروع کر دی تو وہ سائیڈ پہ ہو گئی، میں نے کہا کہ تمہار تو کام نکل گیا اب میرا کام کیسے ہو گا؟ تو وہ کہنے لگی کہ میرا کمال دیکھو، اس نے بیڈ کی چادر سے میرا لن صاف کیا اور اپنے منہ میں لے لیا۔ میں تو مزے میں اڑنے لگا تھا اس کا منہ اندر سے بہت ہی گرم تھا اور وہ لن چوسنے میں بہت ماہر تھی اور میں چند ہی منٹوں میں ڈسچارج اس کے منہ میں ہی ہو گیا، اس نے میرے لن کا پانی تھوک دیا اور ہاتھوں سے میرے لن کی متھ مارنے لگی اور سارا پانی نکال کر بیڈ کی چادر خراب کر دی۔میں نے دوبارہ سے اس کو کس کرنے کی کوشش کی تو وہ کہنے لگی کہ نہیں عرفان اب ہم لاہور میں ملیں گے اور کہنے لگی کہ عرفان بہت مزہ دیا تم نے، اب تم کب لاہور آؤ گے؟ تو میں نے کہا کہ جب کہو۔ وہ 10 دن لاہور میں رہی اور میں 2 دفعہ اس سے ملنے لاہور گیا۔


کیسی لگی دوستو آپ کو سٹوری یہ بتانے کے لیے ہمیں کمنٹس کریں

 
Back
Top