What's new
  • اردو اسٹوری کلب پرائم ممبرشپ

    اردو اسٹوری کلب پرائم ممبرشپ

    ماہانہ ممبرشپ صرف 1000 روپے میں!

    یہ شاندار آفر 31 دسمبر 2025 تک فعال ہے۔

    ابھی شامل ہوں اور لامحدود کہانیوں، کتابوں اور خصوصی مواد تک رسائی حاصل کریں!

    واٹس ایپ پر رابطہ کریں
    +1 979 997 1312

انسیسٹ کہانی امی اور خالو

Story LoverStory Lover is verified member.

Super Moderator
Staff member
Moderator
Points 93
Solutions 0
Joined
Apr 15, 2025
Messages
143
Reaction score
719
Story LoverStory Lover is verified member.
میرے سب دوستوں کو پتا ہے ہمارے گھر میں امی میری دو باجیاں باجی میں اور میری چھوٹی بہن اور بھائی ہیں ابو نہیں ہے جب کی یے بات ہے تب باجیوں کی شادی نہیں ہوئی تھی ہمارے گھر دو کمرے اور ایک بیٹھک ہے گھر بھی ٹھیک ہی ہے ہمارے خالو جو بہت خوبصورت جوان ہیں وہ اکثر ہمارے گھر رہتے تھے کیونکہ وہ لاہور میں کام کرتے تھے تو مہینے میں 4,5 راتیں یہاں رہتے تھے مجھے یے تو نہیں پتا کہ امی اور وہ کب سے پیار کرتے پر اندازہ لگا سکتا ہوں کافی وقت سے امی ان سے چد رہی ہے اور اس بات کا باجی کو بھی پتہ تھا ایک دن دوپہر کو ہفتے کے دن امی اور باجی کمرے میں بیٹھی تھی میں ٹویشن سے گھر آیا تو کمرے میں داخل ہوا امی باجی سے کہ رہی تھی اس نے نہیں ماننا بڑا زدی ہے باجی بولی امی یے تو کوئی بات نا ہوئی آپ کوئی ان کی خریدی ہوئی تھوڑی ہیں ٹھیک ہے کوئی رشتہ ہوتا کوئی تعلق ہوتا پر آپ تو ڈرتی بہت ہیں امی۔ نہیں یے بات نہیں بس میں اسے ناراض نہیں کرنا چاہتی
باجی اٹھ کر کھڑی ہوئی تو ٹھیک ہے مرضی کرو جب اس کا دل کرتا زلیل بھی ہوتی ہو اور پھر بھی اس کے اوپر اوپر گرتی ہو آپ
میں بولا کیا ہوا کس کی بات ہو رہی
امی ۔ کچھ نہیں پتر بس ویسے ہی بات کر رہی تھی
میں تو باجی کیا کہ رہی کوئی مسلہ
باجی بولی تمہیں ان باتوں میں نہیں آنا چاہیے اپنی پڑھائی پر دھیان دو ہر کام تمہیں نہیں بتا سکتے
امی جا تو پانی پلا مجھے پھر دیکھتے ہیں کیا کرنا باجی پانی لینے چلی گئی میں اور امی وہی رہے باجی آئی پھر بات کرنے لگ گئی کے آپ ان سے کہے ہمارا گھر ہے روز روز یے بات اچھی نہیں
امی مجھے کہنے لگی چل جا کپڑے بدل لے میں کمرے سے باہر آیا دروازا تھوڑا سا بند کیا پھر وہی رک گیا تاکہ ان کی باتیں سن سکو
امی۔بولی تم اس کے سامنے ہی بک بک کر رہی ہو کچھ سوچا کرو ہمارے سوا اور بھی بچے گھر میں ہوتے ہیں
باجی ۔یہی تو میں کہ رہی ہو آپ کو سمجھ ہی نہیں آتی آپ بس غلام بنی ہوئی ہے ان کی اب روز روز وہ کہے گا میرا دوست ساتھ ہے آپ بس اس کے دوستوں کو خوش کرتی رہنا
امی ۔ اچھا نہیں آتا کوئی میں اس سے بات کرتی ہو باجی بولی ابھی کرے امی نے فون لگایا
امی ۔ ہیلو ہاں جی کہا ہو آپ اس کی آواز تو نہیں آئی پھر امی بولی آپ دیکھ لو مجھے ذلیل کروا رہے ہو میرے بچوں سے ایک بار تو ٹھیک ہے ہو گیا چلو آپ کے ساتھ مہمان آگیا تھا پر اب کسی اور کا کہ رہے ہو میں نے گڈی سے بات کی ناراض ہو رہی ہے بجھ سے
( گڈی میری بڑی باجی کا نام ہے)
آگے سے پھر وہ بولتا رہا پھر امی بولی نہیں نہیں باہر نہیں رات رک سکتی آپ اسے روک دو نا اے آپ تو میرے بہنوئی بھی ہے آپ پر کون شک کرے گا ہر اور لوگوں کا مسلہ بن سکتا ہے اتنے میں باجی بولی امی میری بات کروائے
امی ہیلو اچھا یے گڈی سے بات کرے اور ساتھ ہی فون پکڑا کر بولی آرام سے بات کرنا
باجی اسلام علیکم کیا حال ہے خالو جی ۔ پھر وہ بولا
پھر باجی خالو آپ کو اچھی طرح پتہ ہمارا باپ تو ہے نہیں آپ پھر بھی ایسا کر رہی ہیں آپ کو سوچنا چاہیے کہ گھر میں اور بھی بچے ہیں اگر آپ لوگوں کو لے کے آئیں گے تو ہماری بدنامی بھی ہو سکتی ہے آپ کی بات تو اور ہے ہے آپ اگر آئے بھی تو سب کو پتہ ہے آپ ہمارے خالو ہےآپ پر کس کو شک ہوگا اگر میں اس دن گھر ہوتی تو کھبی بھی امی کو کچھ نہ کرنے دیتی بس اب پلیز آپ لوگوں کی بات چھوڑ دیں اور خود ہی آیا کریں آپ جو کرو مجھے کوئی مسئلہ نہیں لے اب امی سے بات کر لیں
امی۔ہاں جی پڑگئی ٹھنڈ ہو گیا سکون بیٹی سے باتیں سن کر اب بولے کب گھر آ رہے ہیں آپ
پھر وہ بولا
پھر امی بولی اچھا چلیں ٹھیک ہے آجائیں تو آپ نے واپس کب تک جانا ہے کیا بناؤ کھانے میں
پھر وہ بولا
پھر امی بولی ہاہاہا ہاں وہ بھی کوئی کھانے والی چیز ہے چلیں میں آپ کے لئے بریانی بنا لوں گی پھر بریانی کے بعد جو مرضی کھانا
اب امی باجی سے بولی چلو بیٹا انہوں نے رات کو گھر آنا ہے اور ہفتہ اتوار ہمارے گھر ہی رکھیں گے کیونکہ انہوں نے گاؤں نہیں جانا اس دفعہ
میں بھی فورا اپنے کمرے کی طرف چلا گیا اور جا کر لیٹ گیا کچھ دیر بعد سو گیا شام کو اٹھا تو گھر میں سب خوش تھے امی بھی تیار تھی نو بجے کے قریب خالو ہمارے گھر میں آئے یے سب نے مل کر کھانا کھایا یا تقریبا ایک گھنٹہ بیٹھ کر باتیں کی کی پھر باجی کہنے لگی کہ چلو اب سب سونے چلتے ہیں گیارہ بج رہے تھے باجی بہنیں اور بھائی کو لے کر کمرے کی طرف چلی گئی میں بیٹھک کی طرف چلا گیا
باجی میری طرف دیکھ کر اب تم کہاں جارہے ہو
میں باجی میں بیٹھک میں سونے جا رہا ہوں
باجی ٹھیک ہے سیدھا سونے جانا ادھر اُدھر مت نکلنا اب ٹائم بہت ہوگیا ہے
میں جی باجی بس میں سونے جا رہا ہوں اس کے بعد بعد باجی نے ساری لائٹس بند کی اور بچوں کو لے کر دوسرے کمرے میں چلی گئی میں بھی بیٹھک میں آ کر لیٹ گیا گیا تقریبا ایک گھنٹہ میں نے فون استعمال کیا بارہ بجے کے قریب مجھے کسی کے آنے کی آواز سنائی دی میں نے فون آف کیا اور لیٹ گیا باجی تھی جو مجھے دیکھنے آئی تھی میں جاگ رہا ہوں یا سو رہا ہوں مجھے سوتا ہوا دیکھ کر باجی دروازہ بند کرکے چلی گئی میں ابھی کچھ دیر بعد ان کے پیچھے باہر کی طرف نکلا باجی امی کے دروازے پر کھڑی تھی باہر کھڑے ہی باجی نے امی سے کہا امی سب بچے سو گئے ہیں لائٹ بند ہیں چلیں اب دھیان سے آپ بھی رہیں اگر کچھ چاہیے تو بتا دیں
امی نہیں کچھ نہیں تم بھی سو جاؤ
باجی چلے ٹھیک ہے
باجی کے جاتے ہی آدھے گھنٹے بعد میں آہستہ سے امی کے کمرے کی کھڑکی کی طرف گیا جہاں شیشہ نہیں تھا بلکہ لوہے کی جالی تھی بس لائٹ اون ہونے کی وجہ سے اندر صاف نظر آرہا تھا
امی اور خالو لیٹے ہوئے تھے ان کے اوپر ایک چادر تھی اور باتیں کر رہے تھے
امی۔ ہاں ٹھیک ہی تھا پر اب دوبارہ نہیں کرنا
خالو اچھا وہ تیری مرضی کتنے شاٹ لگا کے گیا تھا
امی ۔ تین ہی لگائے پھر چلا گیا
خالو چل چھوڑ اب کوئی نہیں آئے گا اچھا یے چادر تو اتار لیں یے کیوں لی ہے
امی اتار دو میں نے تو گڈی کی وجہ سے لی تھی
خالو اتار اسے بھی پتہ میری ماں کیا کرنے لگی ہے امی نے جیسے ہی چادر اتاری میری تو آنکھیں باہر آگئی دونوں ننگے تھے امی کے موٹے موٹے ممے سفید پیٹ مست ٹانگیں دیکھ کر میرا دل دھک دھک کر رہا تھا امی کھڑکی والی سائیڈ پر پڑی تھی خالو دوسری طرف خالو اٹھے امی کے اوپر چڑھ گئے ہونٹ ہونٹوں میں دبا لیے اک لمبی کس کے بعد ممے ہاتھ میں پکڑ کر بولے بڑی بہن چود ہے تو اب تو میرا تیری بہن کی کالی پھدی مارنے کو دل ہی نہیں کرتا
امی۔ انور جو بھی ہے ٹھیک پر میری بہن کو خوش رکھا کر اور پھدی پر ہاتھ مار کر کہا نہیں تو اس سے بھی ہاتھ دھو بیٹھو گے
خالو چل ماں نا چدوا اگر تو نہیں تو وہ میرے لن پر چہڑے اسے بھی چھوڑ دونگا
امی ۔ ہر کسی کو لن پر چڑھاتے پھرتے ہو ہے کیا تمہارے لن میں چھوٹا سا تو ہے
خالو چھوٹا ہے یہ بڑا تیری گرمی تو نکل جاتی ہے نا اگر تجھے سکون نہیں ہوتا تو بتا کوئی بڑا بلا لیتا ہوں
امی۔ نہیں یار مزاق کر رہی تھی اور ساتھ ہی خالو کا ڈیکھلا لن ہاتھ میں پکڑ کر ہلانے لگی
خالو ۔ بس ہلاتی رہے گی یا کچھ کرے گی بھی
امی ۔جی جو کہو کرو گی نا کر کے مرنا ہے اور ساتھ ہی خالو کے لن کو چوم کر بولی گولی کھا لی تھی نا
خالو ہاں کھا لی تھی
امی ٹھیک ہے اور لن منہ میں ڈال کر چوپے لگانے لگی پہلے تھوڑا تھوڑا اندر باہر کرنے لگی بعد میں پورا منہ میں ڈال لیا اب خالو بولے تو نیچے بیٹھ امی بیڈ سے نیچے اتر کر گھٹنوں کے بل بیٹھ گئی اب خالو سیدھا کھڑے ہوئے اب مجھ کو ان کا لن صاف نظر آرہا تھا ان کے لن کا سائز تقریباً 6 انچ ہوگا پر موٹا تھوڑا زیادہ تھا خالو نے امی کے چہرے کو دونوں ہاتھوں میں پکڑا اور لن منہ میں ڈال کر تیز تیز اندر باہر کرنے لگے مطلب امی کے منہ کو چود رہے تھے 10 منٹ امی کے منہ کی چدائی ہوتی رہی
امی لن منہ سے نکال کر کہنے لگی بس میں تھک گئی ہوں اور خالو کی ٹانگوں کو چومنے لگی پھر ان کے ٹٹے چوستی رہی اور ٹانگوں کو چومتے ہوئے پیرو کی طرف ا گئی خالو بیڈ پر بیٹھ گئے امی ان کے پاؤں چومنے لگی کھبی چاٹتی کھبی انگوٹھا چوستی کھبی پاؤں پر زبان مارتی مجھے تھوڑا دکھ ہوا دیکھ کر کے امی کتنی گر چکی ہے پھر دل کو تسلی دی کے وہ بھی عورت ہیں ان کے بھی جزبات ہیں کچھ دیر پاؤں چاٹنے کے بعد امی اٹھی اور بیڈ پر گر کے سیدھی لیٹ گئی اور بولی انور ا جاؤ اب خالو امی کے اوپر چھڑ گئے اور منہ گردن ممے پیٹ چوستے رہے
امی بڑی خماری اور التجا والی آواز میں بولی انور پلیز تھوڑا یہاں بھی پیار کرو اور ان کا منہ پھدی کی طرف کر دیا خالو نے امی کی پھدی پر بس دو چار کس کی اور بولے بس تجھے پتہ ہے نا مجھے پسند نہیں پھدی پر منہ مارنا
امی انور میں بھی تو تمہارے لیے سب کرتی ہو میرا کوئی حق نہیں
خالو اچھا سارا حق بس پھدی چاٹنا ہی ہے کر تو دیا اور کیا کرو تمہارے لیے کرتا ہوں تمہاری بہن کی تو چومتا تک نہیں
امی چلو تم خوش رہوں انور میری کیا اوقات
خالو غصے سے یار تو فیر ماں چدا رہی اے تیرے سارے کم گشتیاں والے نے مجھے ایک بات نہیں سمجھ ا رہی تھی کے امی ان سے اتنا زلیل کیوں ہو رہی ہے اس کو میری امی کی پروا ہی نہیں اور امی اس کے پاؤں چومنے تک جاتی خیر امی نے جب انہے غصے میں دیکھا تو بڑے پیار سے ان کا لن پکڑ کر ہلانے لگی اور بولی انور پلیز غصہ نا کرو میں تو مزاق کر رہی تھی میں تو نوکر ہو تمہاری اور لن ہلا کر بولی چلو میری جان اب ڈال دو دیکھو برا ہال ہو رہا ہے میرا
خالو چل کتی کی بچی پہلے ماں چدوا لیتی پھر منتے کرتی
امی پلیز انور کیا ہو گیا میرا اتنا بھی حق نہیں اچھا اب نہیں کرتی اور نا میری جان کرو نا کچھ
خالو چل الٹی ہو
امی کیو پہلے گانڈ لینی ہے
خالو ہاں پچھلی بار بھی پہلے پھدی مروا کر فارغ ہو گئی تھی تو گانڈ نہیں ملی
امی جو حکم میری جان کا گھوڑی بنو یا لیٹو
خالو نہیں گھوڑی نہیں لیٹ بس لیٹنے سے جھٹکے سہی لگتے امی جلدی سے الٹی ہو گئیں اور دونوں ہاتھوں سے گانڈ کھولنے لگی خالو نے تھوڑا تھوک ان کی موری پر پھینکا اور لن دو چار بار رگڑا امی نیچے سے انور ڈال بھی دو خالو نے بنا بات کیے لن اندر ڈال دیا امی ہاتھ چھوڑ کر اہہہہہ افففف ااہہہ کرنے لگی خالو کے جھٹکے تیز ہونے لگے امی ااہہ آہ آہ کرنے لگی خالو مسلسل کرتے رہے امی نیچے سے بولی انووور بات بات تو سن اہہ آہ آرام سے سانس تو لینے دو انور رکو میری جان آہ خالو آہستہ ہوئے ہاں کیا ہے امی تھوڑا آرام سے کر لو خالو کیو تمہیں درد ہو رہی ہے امی نہیں درد نہیں ہو رہی اتنے زور سے دھکا لگا رہے ہو نیچے میرا سانس نہیں نکل رہا خالو اچھا اور پھر امی کی گانڈ مارتے رہے اب امی کی گانڈ کی ٹھکائی کو 20 منٹ ہو گئے خالو تیز تیز چودنے لگے پھر ہانپتے ہوئے تیز تیز جھٹکوں کے ساتھ ایک آواز دی اہہ اہہ شازی میں بس اور ساتھ ہی امی کے اوپر ہی گر گئے ان کا سانس پھول گیا تھا امی بھی نیچے ہممم اہہ کر کے لیٹی رہی
اور خالو امی کی گانڈ کے اندر ہی فارغ ہو گئے اب دونوں چپ چاپ لیٹے رہے 5 منٹ بعد امی کی آنکھ کھلی امی بولی انور انور خالو ہمم کیا ہے امی انور اٹھوں مجھے باتھروم جانا ہے خالو امی کے اوپر سے اٹھے ان کا لن ابھی بھی جان میں تھا امی کے اوپر سے اٹھ کر دوسری طرف لیٹ گئے امی نے پاس پڑا کپڑا اٹھا کر اپنی گانڈ صاف کی اور اٹھ کر بیٹھ گئی اور خالو کے لن کو صاف کیا پھر امی نے نے خالو کو کہا یار وہ میرے کپڑے پکڑانا
خالو کیوں کیا کرنا پہن کے
امی یار میں نے باتھروم جانا ہے
خالو تو ایسے چلی جا اکیلی تو ہے سب سو رہے ہیں اک بار پہنے گی پھر اتارے گی
امی اچھا چلو میں چادر لے لیتی ہو
ہمارا باتھروم اٹیج نہیں ہے باہر سیحن میں ہے امی نے چادر پکڑی اور لپیٹ کر خالو کو کہا میں ابھی آئی میں نے امی کو جب باہر آتے دیکھا جلدی سے بیٹھک کے اندر چلا گیا امی چادر میں باہر آئی باتھروم گئی جب باہر نکلی تو اپنے کمرے میں جانے لگی پھر رکی اور باجی کے کمرے کی طرف گئی تھوڑا دروازہ کھول کر اندر دیکھا پھر میری طرف آئی میں بھی جلدی سے لیٹ گیا مجھے دیکھ کر امی واپس اپنے کمرے میں چلی گئی کچھ دیر بعد میں بھی وہی کھڑکی کے پاس چلا گیا خالو لیٹے ہوئے تھے امی ان کے پاس بیٹھی تھی اور باتیں کر رہے ہیں
امی ہاں بس دو دن اسے بخار ہوا تھا اب نہیں ہوتا میں دیکھ کر آئی ہو سو رہے ہیں سب
خالو ۔ صبح میرے ساتھ چلنا ایک بار پھر چیک کروا لیں گے
امی ۔ جی ٹھیک ہے اور کچھ سوچنے لگی خالو نے امی کی طرف دیکھا اور ان کو اپنی طرف کھینچ کر کہنے لگے کیوں پریشان ہیں کوئی مسلہ ہے بتا مجھے
امی ۔ نہیں بس یہی سوچ رہی تھی انور تم کتنا خیال کرتے ہو میرے بچوں کا میں تمہارا احسان نہیں بھول سکتی اور ساتھ ہی اداس سا منہ بنا کر ان کے سینے پر سر رکھ دیا
خالو ۔یار کیوں نہ کرو ان کا خیال میرے بھی اتنے ہی بچے ہیں جتنے تمہارے اور امی کو جپھی ڈال لی
امی۔ انور تمہیں پتہ ہے نا میں تمہارے بنا نہیں رہ سکتی اب مجھے چھوڑو گے تو نہیں کھبی
خالو کیا الٹی سیدھی باتیں کر رہی ہے بہن چود موڈ سہی رکھ توں تو میرا سب کچھ ہے میری جان ہے میرا دل ہے میری سالی میری گشتی کتی رنڈی ہے اور ساتھ ہی امی کی چومی لے کر بولے بتا یے نا امی نے بس سر ہلا دیا
خالو نہیں بول کے بتا ہے کہ نہیں
امی ہاں ہوں میں اپنی جان کی گشتی کتی رنڈی سب ہوں رکھیل ہوں تمہاری اب خوش
خالو پھر امی کو چومنے لگے ہاں میری جان جتنا تم میرے لیے کرتی ہو کوئی نہیں کر سکتا امی شرما کے ان کے سینے کو چوم کر کہا تم بھی تو کرتے ہو نا خالو مزاق کے موڈ میں بولے کیا کرتا ہو تم کچھ کرنے ہی نہیں دیتی امی اچھا ابھی بھی خوش نہیں خالو نہیں
امی تو کیسے خوش ہو گے رنڈی تو بنا لیا اپنی
خالو میں کیسے مان لو تم میری رنڈی ہو پھدی تو ابھی تک دی نہیں
امی تو کس نے روکا لے لو
خالو ایسے ہی لے لو تھوڑا پیار تو کرو ساتھ امی کا ہاتھ لن پر رکھ دیا اب امی اٹھی اور ان کے لن کو چومنے لگی کھبی چاٹتی کھبی چہرے پر لگاتی کھبی آنکھوں پر لگاتی پھر امی لن منہ میں ڈال کر چوپے لگانے لگی کافی دیر تک امی لن چوستی رہی کھبی لن پر تھوک پھینک کر چوستی کھبی پورا منہ میں ڈالتی پھر امی سیدھی ہوئی اور خالو کے ساتھ فرینچ کس کرنے لگی دونوں کی سسکیاں نکل رہی تھی خالو بولے چل اوپر اجا اب خالو سیدھے لیٹے رہے امی دونوں طرف ٹانگیں کر کے اوپر بیٹھ گئی اور پھر چومنے چاٹنے لگی خالو کو خالو نے اپنا ہاتھ نیچے لے جا کر لن امی کی پھدی پر سیٹ کیا اور امی کو اندر لینے کا کہا امی جیسے کی لن پر بیٹھی آرام سے سارا اندر چلا گیا امی کی لمبی سسکی نکلی اہہہہہہہہ اووووہہ اور ساتھ ہی اوپر نیچے ہونے لگی اب امی نے چدائی شروع کی اور خالو کا چہرہ پکڑ کر کہنے لگی مزا آ رہا ہے میری جان کو ہاں بولو نا مزا آ رہا ہے نا میرے اندر ڈال کر اس وقت امی کی خالت دیکھنے لائق تھی جیسے وہ باتیں کر رہی تھی اب امی لن کو پورا اندر لے کر جزبات میں بولی جارہی تھی اور خالو نے اپنے دونوں ہاتھ امی کی گانڈ پر رکھے ہوئے تھے اور چدائی کر رہے تھے 10 منٹ ایسے ہی امی نا جانے کیا کیا کہ گئ انور پلیز مجھے چھوڑنا مت انور ایک تم ہی ہو میں بس تمہاری رنڈی ہو انور چودو نا اپنی کتی کو انور میری بہن سے زیادہ مزا دیتی ہو نا تمہیں خالو نیچے لیٹے بس ہمم ہمم کر رہے تھے پھر خالو بولے اٹھو گھوڑی بنو امیہ جلدی سے اٹھ کر گھوڑی بنی خالو پیچھے آئے اور امی کی کمر اور گانڈ اوپر سے چومنے لگے پھر لن پکڑ کر امی کی پھدی پر رگڑنے لگے امی مچھلی کی طرح تڑپنے لگی اور بولی انور پلیز اندر کرو نا جانی نا ستاؤ اتنا خالو نے لن پھدی پر رکھ کر زور سے دھکا مارا امی آگے سے اہہہہہہ میری جان اور زور سے کرو میں بس تمہاری ہوں اب مار دو مجھے خالو بھی بڑے جوش کے ساتھ چود رہے تھے امی کو کافی ٹائم ہو گیا امی کو گھوڑی بنے ہوئے چدائی چلتی رہی پھر خالو نے لن باہر نکالا لن شیشے کی طرح چمک رہا تھا امی ۔ کیا ہوا میری جان کو
خالو۔ تھک گیا ہوں اب سیدھی ہو امی جلدی سے لیٹ گئی خالو اوپر آئے امی نے لن پکڑ کر پھر امی پھدی پر رکھا خالو نے امی کی ٹانگیں اٹھا کر اپنے کندھوں پر رکھیں اور پھر چودنے لگے شدت جذبات کی وجہ سے اہ اہ کر رہی تھی پھر 15,20 جھٹکے لگنے کے بعد امی بولی انور میری جان ٹانگیں چھور دو درد ہو رہی ہے بہت خالو نے ٹانگیں چھوٹی اور پھر چودنے لگ گئے اتنی لمبی چدائی دیکھ کر میرا بھی بورا خال تھا اور ڈر بھی تھا کوئی دیکھ نا لے پر میرے لن سے بھی پری کم نکل نکل کر شلوار خراب کر رہا تھا مگر پھر بھی دیکھتا رہا شاید خالو پر گولی کا اثر تھا جو اتنا ٹائم لگا رہے تھے اندر امی کی سسکیاں چیخوں میں بدل رہی تھی اور خالو بھی ہانپ رہے تھے پھر اچانک امی کی زور دار آواز آئی انور میری جان تیز کرو اور زور سے ایہہ جان ایسے ہی کرو انور بس تھوڑا اور ایہہ اور ساتھ ہی خالو کی کمر پر ہاتھ جما لیے اور چیخنے چلانے لگی اور امی بے جان سی ہو گئی اوپر خالو اپنی پوری طاقت سے امی کو چودا رہے تھے اب امی تو ایسے تھی جیسے ان میں جان ہی نا ہو خالو اپنا کام کر رہے تھے 5 منٹ تک مسلسل امی کو چودتے رہے پھر امی کو آواز دی شازی میں بس اک منٹ اور تیز تیز جھٹکے مارتے رہے امی بھی سمجھ گئی اور ان کا ساتھ دینے لگی ان کی کمر پر ہاتھ پھیرنے لگی اور بولی اندر ہی چھوٹ جانا میری جان باہر مت نکالنا میں تمہاری منی کو تڑپتی ہو خالو اب اونچی آواز میں ہااا ایہہ شازی اور ساتھ ہی امی کے اوپر گر گئے خالو کی سانس بہت تیز تیز چل رہی تھی امی ان کی کمر سہلاتی رہی اور ساتھ ان کو چومنے لگی پھر دونوں تھوڑا ریلکس ہوئے تو امی بولی
مزا آیا میری جان کو
خالو ہاں بہت
امی ۔ اب تو ناراض نہیں نا میری جان اب خوش ہو نا خالو اب کوئی جواب نہیں دے رہے تھے بس امی کے اوپر ہی لیٹے رہے تھوڑی دیر میں وہاں رکا وہ دونوں بس لیٹے رہے کچھ نہیں ہوا اس کے بعد میں بیٹھک میں آیا مٹھ ماری اور آرام سے سو گیا اس کے سوا کر بھی کیا سکتا تھا ساری رات یے سین میری آنکھوں کے سامنے چلتے رہے پھر جب صبح اٹھا تو دیکھا 10 بج رہے تھے باہر آیا باجی بولی آٹھ گئے کتنی بار اٹھایا سکول نہیں جانا تھا تمہارے باپ کا سکول ہے جب دل کیا چھٹی کر لی اب میں کیا بتاتا کے آپ کی ماں کی چدائ دیکھتا رہا ہوں ساری رات خیر میں نے کہا باجی سر درد ہو رہا تھا اس لیے نہیں اٹھا باجی چل اب ناشتا کر لے ڈرامے باز میں نے ناشتہ کیا باجی سے پوچھا باجی امی کہا باجی وہ اپنے کمرے میں ہے میں کمرے میں گیا امی نہا دھو کر بیٹھی تھی میں نے پوچھا امی جانا ہے کہی آپ نے
امی۔ کیوں میں ویسے بھی کپڑے نہیں پہن سکتی
میں ۔ نہیں امی میں نے تو ویسے ہی پوچھ لیا
امی۔ بیٹا نہیں وہ بس کپڑے گندے تھے اس لیے بدلے ہیں ۔اگلی رات کیا ہوا یہ نہیں دیکھ سکا پر بعد میں بہت کچھ دیکھا۔۔(ختم شد)
 
Back
Top