What's new
  • اردو اسٹوری کلب پرائم ممبرشپ

    اردو اسٹوری کلب پرائم ممبرشپ

    ماہانہ ممبرشپ صرف 1000 روپے میں!

    یہ شاندار آفر 31 دسمبر 2025 تک فعال ہے۔

    ابھی شامل ہوں اور لامحدود کہانیوں، کتابوں اور خصوصی مواد تک رسائی حاصل کریں!

    واٹس ایپ پر رابطہ کریں
    +1 979 997 1312

انسیسٹ کہانی بھائی بہن اور گرم بستر

Story LoverStory Lover is verified member.

Super Moderator
Staff member
Moderator
Points 93
Solutions 0
Joined
Apr 15, 2025
Messages
143
Reaction score
715
Story LoverStory Lover is verified member.

میرے بہن مجھ سے 3 سال عمر میں بڑی ہے۔ اب تو اس کی شادی ہو چکی ہے مگر یہ کہانی کچھ سال پہلے کی ہے۔ وہ کافی خوبصورت ہے دکھنے میں اور بوبس میڈیم سائز کے ہیں۔ ہونٹ گلابی رنگ کے مست رس بھرے ہیں۔ نیچے کی طرف آتے ہوئے اس کے چوتڑ تھوڑے موٹے ہیں جو لڑکیوں کے بہت ہی سیکسی لگتے ہیں۔ اگر میں اس کے پیچھے کھڑا ہو جاؤں تو لن سیدھے چوتڑ کے اندر گانڈ میں گھستا ہے۔

تو شروع اس طرح ہوا جب اس کے بوبس ابھر آنے شروع ہوئے تھے۔ اس سمے میں کیول ٹی وی کی ایکٹرس کو دیکھ کر ہی مُتّو لگاتا تھا۔ (مُتّو مارتا تھا، بچپن میں ایسے ہی کہتا تھا)۔ بچپن میں میں الٹا لیٹ کر بستر پر اپنا لن رگڑتا تھا۔ ہاتھ سے متھ مارنی بعد میں شروع کری۔ سچ بتاؤں اس میں بھی بہت زیادہ مزہ آتا ہے۔ تو شروع تب ہوا جب وہ مجھے پڑھاتی تھی۔ جب وہ مجھے پڑھاتی تھی تب میری نظر بار بار اس کے ابھرتے ہوئے بوبس پر جاتی تھی۔ یہ اس نے بھی کافی ٹائم بعد محسوس کیا اور پھر وہ لیٹ کر اپنے پورے آرمز سے اپنے بوبس کو چھپا کر مجھے پڑھاتی۔

گرمیوں کے دن تھے۔ وہ لانگ سکرٹ یا ٹی شرٹ پہنتی تھی۔ پنکھا چلتا تھا۔ پنکھے کی وجہ سے اس کی سکرٹ اوپر ہو جاتی تھی اور وہ بار بار اسے نیچے کرتی رہتی تھی۔ اور میں دیکھتا رہتا تھا اور اپنے لن کو سنبھالتا پھرتا تھا۔ میں اس کی سکرٹ اٹی ہوئی دیکھ کر اس کے گھٹنے کے اوپر کے درشن پا کر بہت ہی گرم ہو جایا کرتا تھا۔ من کرتا تھا کہ بس اسے پوری ہی اوپر کر دوں۔ ایک دن سکول سے لوٹ کر وہ گھر آئی اور پھر ایک سکرٹ چینج کرکے پہن لی اور بستر پر ٹانگیں پھیلا کر سو گئی۔ میں نے دیکھا تو میرا من کرا کہ کچھ کروں۔ میری چھونے کی ہمت نہیں ہوئی۔ میں نے سوچا کہ ٹارچ جلا کر دیکھتا ہوں کہ سکرٹ کے اندر کیا مال ہے۔ میں نے وہی کیا۔ میں نے ٹارچ اٹھائی اور سکرٹ کے اندر جھانک کر دیکھنے لگا۔ مجھے اس کی رانوں کے صاف درشن ہوئے۔ بہت ہی مست گدرائی ہوئی ٹانگیں ہو گئی تھیں اس کی۔میں نے ٹارچ کی لائٹ آگے بڑھائی تو دیکھا اس نے پینٹی نہیں پہنی تھی۔ شاید سکول سے آکر پسینے کی وجہ سے اتار دی ہو گی۔ دیکھا تو اندر اس کی چوت دکھائی دی۔ بہت ہلکی سی دکھائی دی۔ قریب 5 منٹ ہو گئے تھے دیکھتے دیکھتے۔ میرا تو وہیں لُاڈے کا برا حال ہو گیا اور میں پکڑ کر ہلانے لگا۔ جیسا کہ میں نے بتایا تھا میں الٹا لیٹ کر مُتّو لگاتا تھا..میں وہیں زمین پر الٹا لیٹ گیا اور اس نظارے کو سوچ سوچ کر زمین پر ہی مُتّو لگانے لگا۔ بہت مزہ آ رہا تھا اور تھوڑی دیر میں ہی جھاڑ گیا۔ایسا کرنے کا میں پھر سوچ رہا تھا لیکن موقع نہیں ملا۔ میری بہن رات کو لانگ سکرٹ پہن کے ہی سوتی تھی۔ اور ہم تب زیادہ بڑے بھی نہیں تھے تو ایک ہی ڈبل بیڈ پر سوتے تھے۔ پہلے تو رات کو کچھ کرنے کا میرے من میں کبھی کچھ نہیں آیا لیکن ایک رات جب ہم سوئے تو رات میں اچانک میری نیند کھلی۔ نیند کھلی تو اپنی بہن کی طرف گئی۔ آل آؤٹ کی ہلکی روشنی تو آ ہی رہی تھی تو میں نے دیکھا کہ اس کی سکرٹ کافی اوپر تک چڑھی ہوئی ہے اینڈ وہ اپنی دونوں ٹانگوں کے بیچ میں اپنے ہاتھ ڈال کے سوئی ہوئی ہے۔ یہ نظارہ دیکھ کر میری آنکھیں پھٹی رہ گئیں اینڈ نیند کوسوں دور بھاگ گئی۔ میری اس دن جانے کیسے ہمت ہوئی اور میں نے اپنا ایک ہاتھ دھیرے سے اس کی گوری گدرائی رانوں کی طرف بڑھایا۔ میں نے ایک ہاتھ ان پر رکھا اور 2 سیکنڈ میں ہٹا لیا۔ اتنا کرتے ہی میرا لن ایک دم سے اور کڑک ہو گیا۔ پھر میں نے اور تھوڑی دیر تک ہاتھ رکھا اور پھر متھ ماری۔ تب تک میں ہاتھ سے متھ مارنے لگ گیا تھا۔ میں نے اس کی رانوں کو دیکھ دیکھ کر متھ ماری اور پانی اپنی انڈرویئر سے ہی پونچھ دیا۔پھر یہ سلسلہ ہر رات کا شروع ہو گیا۔ اس کی سکرٹ اب میں خود ہی اوپر اٹھا دیا کرتا تھا جب وہ گہری نیند میں سو جائے۔ سکرٹ اس کی گانڈ سے اوپر کمر تک اٹھا کر میں گانڈ کی طرف ہاتھ پھرتا اس کے چوتڑ میں ہاتھ لگاتا اس کی رانوں کو سہلاتا اور کئی بار پاس جاکر چوتڑوں پر، رانوں پر دو چار بار کس بھی کر لیتا تھا۔ وہ کبھی پینٹی پہنتی تھی کبھی نہیں۔ جس دن پینٹی پہنتی تھی اس دن میں پاس جاکر سونگھتا اور چاٹتا بھی تھا۔ ایک دن وہ سیدھی لیٹی ہوئی تھی میں نے پوری سکرٹ اوپر سرکائی اور اس کی چوت پر ہاتھ لگانے کی کوشش کرنے لگا۔ اس نے پینٹی پہنی تھی۔ میں اپنا ہاتھ چوت پر لگا کر اپنا منہ اس کی چوت کے پاس لے گیا اور سونگھنے لگا۔ مدہوش کر دینے والی خوشبو اس کی چوت سے آ رہی تھی۔ میں نے سوچا اس کی چوت کو پینٹی کے اوپر سے کس کروں۔ میں نے پہلے اس کی رانوں کو کس کیا پھر اندر کی رانوں کو کس کرتے ہوئے دو کس اس کی چوت پر بھی کر لیے۔ میں تو پاگل سا ہوکے لیٹ گیا۔ پھر اٹھا اور جیبھ نکال کر چوت چاٹ 5 سیکنڈ تک۔ اتنے میں وہ تھوڑی ہلی اور میں پھر متھ مار کر سو گیا۔اب اس بار میں اسے چودنے کا من بنا چکا تھا۔ رات کی ہی بات ہے میں نے وہی سلسلہ چالو رکھا اور اس کی چوت کو اپنی انگلیوں سے رگڑ رہا تھا۔ مجھے پتہ ہی نہیں چلا کہ کب وہ اٹھ گئی اور مجھے گھور رہی تھی۔ میں نے ایک دم اس کی طرف دیکھا اور سونے کا ناٹک کرنے لگا۔ لیکن وہ جان گئی تھی کہ میں کیا کر رہا ہوں۔ اس نے مجھے اٹھایا اور پھر گھورنے لگی۔ مجھے بھی سمجھ آ گیا تھا کہ اسے سب پتہ چل گیا ہے۔ اب کیا ہو گا۔لیکن میں اٹھا اور اس کے پاس لیٹ گیا۔ پاس لیتا اور ایک دم اس کے اوپر چڑھ گیا۔ مجھے ایسا کرتے دیکھ وہ مجھے ہٹانے لگی اور بولی کہ تو یہ کیا کر رہا ہے؟ کیا پاگل ہو گیا ہے کیا ہٹ یہاں سے۔ میں نے کہا مجھے سیکس کرنا ہے۔ تو وہ بولی کیا؟ میں دھیرے سے اس کے کان کے پاس آیا اور کہا پلیز۔ مت روکو آج۔ اور دھیرے سے اس کے کان کو کاٹ لیا۔ دوستوں، میری جان اس لیے بچ گئی کہ وہ رات کا ٹائم تھا۔ رات میں لڑکیاں بالکل ہی الگ دنیا میں ہوتی ہیں۔ میرے اتنا کرتے ہی وہ ایک دم گرم سی ہو گئی۔ میں نیچے آکر اس کی گردن چومنے لگا اور وہ مجھے ہٹانے کا آصفل پریاس کرتی رہی۔ اتنے میں میں نے اس کے بوبس دبانے شروع کر دیے تھے۔ وہ اور بھی گرم ہو گئی اور اس نے ایک ہاتھ میرے منہ کی طرف کیا۔ میں نے اس کا ہاتھ پکڑا اور اپنی انگلیاں اس کی انگلیوں میں ڈال دی اور اسے کس کرنے لگا۔ وہ بھی شاید مزہ لینے لگی۔بس پھر کیا تھا میں نے دھیرے دھیرے کرکے اس کے سارے کپڑے اتار دیے۔ میری تو جیسے من کی مُراد پوری ہو گئی۔ میری بہن میرے سامنے ننگی ہو گئی۔ میں پہلے تو اس کے ننگے بدن کو نہارتا رہا اور اپنا لن ہلاتا رہا۔ اس کے ننگے بوبس دیکھ کر میں پاگل ہو گیا۔ اس کے نپلز کھڑے ہو چکے تھے۔ میں نے یہ دیکھا اور دیکھتے ہی دیکھتے انہیں اور دبانے لگا اور پھر ایک ایک کرکے انہیں چوسنے لگا۔ وہ کراہنے لگی۔ میں نے دھیرے دھیرے چوستے ہوئے اسے کہا کہ مزہ آ رہا ہے؟ اس نے کہا ہاں اور چوسو۔ میں قریب 10 منٹ تک اس کے بوبس چوستا رہا۔ کبھی ایک بوب تو کبھی دوسرا۔ بوبس میڈیم سائز کے تھے تو بڑا مزہ آ رہا تھا۔ پھر میں اس کی چوت کی طرف بڑھ گیا۔ اس کی پینٹی تو اتر ہی چکی تھی۔ میں نے خوب اس کی چوت کو ہاتھ سے انگلیوں سے مسلا۔ پھر میں اپنا منہ اس کی چوت کے اوپر لے گیا اور چاٹنے لگا۔ اس نے اپنی چوت اپنی دونوں ٹانگوں کے بیچ میں دبائی اور میرا منہ بھی دب گیا۔پھر میں نے اس کی دونوں رانوں کو ہٹایا اور ٹھیک سے چوت کو چاٹا اور چوسا۔ اس کے منہ سے اووووو آآآآہ ہ ہ ہ ہ ہ آآآآہ ہ ہ ہ آآآآہ ہ ہ ہ اس طرح کی آوازیں آ رہی تھیں۔ چوت چوسنے میں اس کا پانی جو باہر آ رہا تھا اسے میں اپنے منہ میں ہی لے کر پیئے جا رہا تھا۔ بہت سوادشت تھا اس کا چوترس۔ قریب آدھے گھنٹے کی راس لیلا چوت لیلا کے بعد میں نے اپنا لن انڈرویئر سے آزاد کیا اور اس کی چوت کے پاس لے گیا۔ ویسے تو میں ایسے ہی جھاڑنے والا تھا مگر پھر بھی اس کی چوت پر رکھا اور رگڑنے لگا۔ وہ مچلنے لگی اور کہنے لگی آآآآہ آآآآہ ییئہ ڈال دو اندر۔ پھر میں نے ہلکا اندر ڈالا اور پھر پورا اندر ڈال کے اندر باہر کرنے لگا۔ میرا کچھ جھٹکوں میں ہی جھاڑ گیا اور میں اس کے اوپر ہی لیٹ گیا۔ ہم ایسے ہی ایک دوسرے سے لپٹے رہے پوری رات۔پھر اگلے دن ہم دونوں نے ایک دوسرے سے بالکل بات نہیں کی اور دیکھا بھی نہیں۔ پھر رات آئی اور پھر ہم دونوں گرم ہوئے۔ میں ایک دم اس کے اوپر چڑھ گیا اور وہ بھی جیسے اسکی انتظار کر رہی تھی۔ میں نے پھر وہی چوما چاٹی چالو کی اور پھر سیکس کیا۔ ہم کافی سالوں تک ایسے ہی سیکس کا مزہ لیتے رہے اور دھیرے دھیرےسٹیمنا بڑھنے کے بعد کئی گھنٹوں سیکس کا مزہ لیتے۔
 
Back
Top